کاروباری مقابلہ کیا ہے؟ اور کاروباری حریف کون ہوتا ہے؟ نیز کاروباری حریف سے نمٹنے کا طریقہ کیا ہوگا؟ آئیے! سمجھتے ہیں۔
کاروباری اداروں میں ایسا مقابلہ، جس میں دو یا اس سے زیادہ ادارے بیک وقت ایک ہی ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ عمدہ معیار، بہترین خدمات اور رعایتی قیمتوں کی پیشکش کرکے اپنی فروخت بڑھانا یا نفع میں اضافہ کرنا۔ جس مقام پر مارکیٹ آزادانہ طور پر کام کرے، وہاں مقابلہ (competition) کے ذریعے ہی رسد اور طلب (supply and demand)میں توازن پیدا کیا جاسکتا ہے۔
کاروباری مقابلہ یابزنس کمپٹیشن نہ صرف ایک جائز صورت بلکہ اپنے کاروبار نیز ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ناگزیر ہوتا ہے۔ اس کے اصول و ضوابط کو جان کر آدمی درست انداز میں مارکیٹ کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ سب سے بہتر بزنس کمپٹیشن وہ ہے جو جھوٹ، فریب، دھوکے، دو نمبری، ملاوٹ اور بالخصوص حسد سے مکمل پاک ہو۔ اگر آپ اس کمپٹیشن کا حصہ بننے جا رہے ہیں تو یہ درج ذیل تفصیل کو ضرور پیش نظر رکھیے۔ آپ ایک کامیاب کمپیٹیٹر ثابت ہوں گے۔
٭… مقابلے کے تجزیے سے آپ کو پتا چلتا ہے آپ کے حریف کون کون ہیں، ان کی کمزوریاں اور خوبیاں کیا ہیں؟ ٭…بزنس کمپٹیشن اپنی ذات میں ہرگز برا نہیں، معاشی ترقی اور اقتصادی خوشحالی کے لیے ایک ضروری چیز ہے ٭…صلاحیتوں اور کمزوریوں کی جانچ پڑتال کو جدول کی ترتیب دینا زیادہ بہتر ہے ٭
آپ کے چھوٹے پیمانے کے کاروبار کی کامیابی کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ کو اپنے کاروباری حریفوں کے بارے میں اتنی زیادہ معلومات ہوں جتنی کہ آپ اپنی ذاتی کمپنی اور گاہکوں کے بارے میں رکھتے ہیں۔ بدقسمتی سے چھوٹے پیمانے کے کاروبار کے بہت سے مالکان اس وقت تک یہ زحمت نہیں فرماتے جب تک ایک حریف ان کے سامنے ایک دکان کھول کر ان کے منافع میں کمی نہیں کر دیتا۔
کاروباری مقابلے کے تجزیے سے آپ کو پتا چلتا ہے کہ آپ کے حریف کون کون ہیں اور ان کی کمزوریاں اور خوبیاں کیا ہیں۔ اپنے حریفوں کے اقدامات جاننے سے آپ کو اس بات کا بہتر اندازہ ہو گا کہ آپ کو کن چیزوں اور خدمات کی پیشکش کرنی چاہیے۔ آپ ان چیزوں کو کس طرح بہتر طریقے سے مارکیٹ میں پیش کر سکتے ہیں اور کیسے آپ اپنے کاروباری مقام کا تعین کر سکتے ہیں۔
کاروباری مقابلے کا تجزیہ ایک مسلسل عمل ہے۔ آپ کو اپنے حریفوں کے متعلق معلومات ہمیشہ اکٹھے کرتے رہنا چاہیے۔ ان کی ویب سائٹس دیکھیں۔ ان کی پروڈکٹس کا تحریری مواد اور پمفلٹ پڑھیں۔ ان کی چیزوں استعمال کر کے دیکھیں۔ یہ دیکھیں کہ وہ تجارتی میلوں میں اپنے آپ کو کیسے دکھاتے ہیں۔ اپنی صنعت کی تجارتی مطبوعات میں ان کے بارے میں پڑھیں۔ اپنے گاہکوں سے مسابقانہ چیزوں اور خدمات کے بارے میں بات چیت کریں اور ان کی رائے لیں۔ بزنس کمپیٹیشن کی طرف بڑھتے ہوئے اول قدم پر آپ کو یہ چار کام کرنا ہوں گے:
1 اپنے مقابلے کی شناخت کریں
2 خوبیاں اور خامیاں جانیں
3 مواقع اور خطرات کے بارے میں جانیں
4 اپنی پوزیشن کا اندازہ لگائیں
٭…حریف کی شناخت:
ہر کاروبار کے حریف ہوتے ہیں اور آپ کو یہ جاننے کے لیے وقت صرف کرنا ہو گا کہ جن ضروریات کو آپ کی پروڈکٹ یا سروس پورا کرتی ہے، اسی طرح کی پروڈکٹ یا سروس کے لیے آپ کے گاہک کس کے پاس پہنچیں گے۔ بلکہ اگر آپ کی پروڈکٹ یا سروس واقعی جدت طراز ہے تو بھی آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ کے گاہک اس کام کو پورا کرنے کے لیے کیا کچھ خریدیں گے۔ مثلاً: اگر آپ کا کاروبار آن لائن ہے اور آپ ای بکس فروخت کرتے ہیں تو آپ اپنے سرچنگ کے عمل کو مسلسل جاری رکھتے ہوئے اپنے ہم پیشہ لوگوں کے طریق کار کا تنقیدی جائزہ لیں۔ اسی طرح مارکیٹ کا مفصل سروے کریں۔اس عرق ریزی کی نتیجے میں آپ کے علم میں آئے گاکہ آپ کے کاروباری حریف تین طرح کے ہیں:
ایک وہ جو براہ راست آپ کے حریف ہیں۔ دوم جو ثانوی یا بالواسطہ ہیں۔ تیسرے جو متوقع حریف ہیں۔ اس کے بعد آپ کے پروڈکٹس یا سروسز کا تجزیہ کرنا شروع کریں گے۔آپ یہ تجزیے اپنے بنیادی حریفوں سے شروع کریں۔ یہ مارکیٹ کی رہنمائی کرنے والے لوگ ہیں۔ یہ وہ کمپنیاں ہیں جو اس وقت آپ کی مارکیٹ پر چھائی ہوئی ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن سے نئے کسٹمرز تلاش کرتے وقت آپ کا رابطہ ہوتا ہے۔ اگر آپ پھول بیچنے والے ہیں تو پھر آس پاس کوئی دوسرا گل فروش بھی ہوگا۔ اگر آپ کمپیوٹر کے مشیر ہیں تو پھر ایسے ہی دوسرے مشیران بھی موجود ہوں گے۔ اگلے مرحلے میں اپنے ثانوی اور بالواسطہ حریفوں کی تلاش کریں۔ یہ وہ کاروبار ہیں جن کا آپ کے ساتھ بلاواسطہ مقابلہ نہیں ہے لیکن وہ بھی اسی عام مارکیٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں جس کو آپ نشانہ بنا رہے ہیں۔ اگر ہم گل فروش کی مثال کو آگے بڑھائیں تو ثانوی حریفوں میں گلاب کے پھولوں کا چھوٹا مقامی اسٹور ہو سکتا ہے یا پھولوں کی فراہمی کی ایک قومی سروس ہو سکتی ہے یا آپ کی مقامی سپر مارکیٹ اور ڈسکاؤنٹ اسٹور کا پھولوں اور پودوں کا شعبہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد آپ اپنے متوقع حریفوں کو دیکھیں۔ یہ وہ کمپنیاں ہیں جو آپ کی مارکیٹ میں داخل ہو سکتی ہیں اور جن کا مقابلہ کرنے کے لیے آپ کو تیاری کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر آپ منجمد دہی کی دکان چلا رہے ہیں تو آپ کو منجمد دہی کی قومی فرنچائزز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کی ضرورت ہے۔ اگرچہ ابھی تک وہ آپ کی مارکیٹ میں نہیں پہنچی ہیں۔
٭…خوبیوں اور خامیوں کا تجزیہ کریں
جب آپ نے اپنے حریفوں کو جان لیا ہے تو یہ جانیں کہ ان کی صلاحیتیں کیا کیا ہیں؟ نیز تلاش کریں کہ ان کی کمزوریاں کیا کیا ہیں؟ لوگ ان سے کیوں خریدتے ہیں؟ قیمت کی وجہ سے؟ کوالٹی کی وجہ سے؟ سروس کی وجہ سے؟ سہولت کی وجہ سے؟ شہرت کی وجہ سے؟ اپنے حریفوں کی ان تخیلاتی صلاحیتوں اور کمزوریوں پر بھی اتنی ہی توجہ دیں جتنی توجہ آپ ان کی اصل صلاحیتوں اور کمزوریوں پر دیتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گاہک کی ان اشیا کے متعلق سوچ، ان اشیا کی حقیقت سے زیادہ اہم ہے۔
صلاحیتوں اور کمزوریوں کی جانچ پڑتال کو جدول کی ترتیب دینا زیادہ بہتر ہے۔ اپنے ہر حریف کا نام لکھیں۔ پھر اپنے کاروبار کے ہر پہلو کے لیے کالم بنانا شروع کریں۔ مثال کے طور پر قیمت، کوالٹی، سروس، جگہ، شہرت، تجربہ، سہولت، افراد، اشتہارات، مارکیٹنگ یا پھر وہ سب کچھ جو آپ کی کمپنی کے لیے مناسب ہے۔ جب آپ یہ ٹیبل بنا لیں تو اپنے حریفوں کی درجہ بندی کریں اور اس درجہ بندی کے بارے میں اپنی رائے بھی دیں۔ آپ صلاحیتوں کو سرخ اور کمزوریوں کو نیلے رنگ میں لکھ سکتے ہیں تاکہ آپ ایک نظر ڈال کر ہی یہ بتا سکیں کہ ہر حریف کی کیا صورتحال ہے۔ ٭…کامیابی کے مواقع اور خطرات سے متعلق جاننا:
صلاحیتیں اور کمزوریاں اکثر ایسی چیزیں ہیں جو کمپنی کے کنٹرول میں ہوتی ہیں لیکن جب آپ اپنے کاروباری مقابلے کا جائزہ لے رہے ہوں تو پھر آپ کو یہ بھی جاننے کی ضرورت ہو گی کہ انہوں نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر کی چیزوں کو سنبھالنے کے لیے اپنے آپ کو کتنے اچھے طریقے سے تیار کیا ہے۔ ان کو کاروباری مواقع اور خطرات کہا جاتا ہے۔ کاروباری مواقع اور کمزوریوں کی کافی اقسام ہیں۔ ان اقسام میں ٹیکنالوجی میں ترقی، قانونی یا پھر آئینی اقدامات، معاشی عوامل یا پھر کوئی ممکنہ نیا حریف وغیرہ شامل ہیں۔ مثال کے طور پر ایک کمپنی جو ویب پر اشیا بیچتی ہے اس کو یہ جانچنا چاہیے کہ اس کے حریفوں نے آن لائن سکیورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کتنی تیاری کی ہے۔ ایسا کرنے کا ایک موثر طریقہ یہ ہے کہ ایک ٹیبل بنایا جائے جس میں آپ کے حریفوں اور بیرونی عوامل جو کہ آپ کے ادارے پر اثرانداز ہوں گے، کے بارے میں معلومات ہوں۔ پھر آپ یہ بتانے کے قابل ہوں گے کہ آپ کے حریف کاروباری مواقع اور خطرات سے کیسے نمٹتے ہیں۔
٭…خود احتسابی:
جب ایک دفعہ آپ یہ جان لیں کہ آپ کے حریف کی صلاحیتیں اور کمزوریاں کیا ہیں تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہو گی کہ اس کاروباری مقابلے میں آپ نے اپنے حریفوں کے ساتھ کس کس جگہ پر مقابلہ کرنا ہے۔ ان میں سے کچھ نکات آپ کے تجزیے کے نتیجے سے واضح ہو سکتے ہیں لیکن آپ کو یہ بھی پتا ہونا چاہیے کہ آپ کا کاروبار مقابلہ کیسے کرے گا۔ ایسا کرنے کا سب سے موثر طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے کاروبار کی صلاحیتوں، کمزوریوں اور کامیابی کے مواقع اور متعلقہ خطرات کا تجزیہ کریں۔ اپنی کمپنی کی اسی طرح درجہ بندی کریں جس طرح آپ نے اپنے حریفوں کی درجہ بندی کی تھی۔ اس سے آپ کو زیادہ واضح تصویر ملے گی کہ اس کاروباری مقابلے میں آپ کا کاروبار کس جگہ کھڑا ہے۔ اس سے آپ کو یہ جاننے میں بھی مدد ملے گی کہ کون کون سے شعبوں میں آپ کو محنت کرنے کی ضرورت ہے اور زیادہ گاہک بنانے کے لیے آپ کو کاروبار کی کون کون سی خصوصیات سے فائدہ حاصل کرنا چاہیے۔
الحاصل! کاروباری رقابت یابزنس کمپٹیشن اپنی ذات میں ہرگز برا نہیں۔ بلکہ معاشی ترقی اور اقتصادی خوشحالی کے لیے یہ ایک ضروری چیز ہے۔ تا ہم اس میں حسد اور ناروا باتوں سے بچتے ہوئے شرکت کرنی چاہیے۔ اس مقصد کے لیے درج بالا اصول و ضوابط کا سہارا لیا جائے تو بغیر غلطی اور نقصان کے بہتری کا سفر جاری رہتا ہے۔ سو، آپ سب سے پہلے تو اپنے کاروباری حریف کی شناخت کیجیے۔ پھر اس کی خوبیوں اور خامیوں کا تجزیہ کیجیے۔ اس کے بعد خطرات اور کامیابی کے مواقع پہچاننے کی کوشش کیجیے۔ ان تین مراحل کے بعد آپ اپنی حیثیت و صلاحیت کا بغور جائزہ لیجیے۔ اس طرح آپ ایک اچھے کاورباری حریف ثابت ہو کر اپنے کاروبار کو چار چاند لگائیں۔