اچھے اخلاق کا کرشمہ

ولیم کولگیٹ (William Colgate)ایک برطانوی مینوفیکچرر تھا، جس نے 1806ء میں اپنے ہی نام پر ایک کمپنی کی داغ بیل ڈالی تھی۔ آج یہ کمپنی ’’کولگیٹ پام اولائیو‘‘ کے نام سے جانی جاتی ہے۔اس کے بے شمار ذیلی ادارے 200 ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔

ولیم نے 25 جنوری 1783ء میں اس دنیا میں قدم رکھا۔ اس کا باپ رابرٹ کولگیٹ تھا، جو اٹھارویں صدی کا برطانوی سیاست دان تھا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مالکان و ملازمین کے فرائض

ملازمین اور مالکان کے درمیان تعلقات، کام کی نوعیت اور حقوق کے بارے میں رحمۃ للعلمین صلی اللہ علیہ و سلم نے واضح اور بنیادی ہدایات دی ہیں، جن پر عمل پیرا ہو کر مالکان اور ان کے ملازمین کے مابین حسین اور خوشگوار ماحول پیدا ہو سکتا ہے۔ ہر دو طرف یکساں تعلقات کی بنیاد پر مالک و ملازم خوش و خرم ترقی کی راہیں طے کرسکتے ہیں۔ بشرطیکہ ہر ایک دوسرے کے اخلاقی دائرے کا لحاظ رکھے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

ملازمین کے معاملات میں غفلت

’’تم میں سے کوئی ایک اُس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا، جب تک ا پنے بھائی کے لیے بھی وہی بات پسند نہ کرے جووہ اپنے لیے پسندکرتاہے۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کایہ ارشادِ عالی ہمارے لیے بہترین مشعلِ راہ ہے ۔ اس حدیث سے ہمیں یہ اصول ملتا ہے کہ کسی سے بھی کوئی معاملہ کرنے کی نوبت آئے توپہلے اپنے آپ کواس کی جگہ کھڑاکرکے دیکھیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

کل اور کاہلی

اس نے بڑی محنت سے اپنے کاروبار کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ لوگ اسے جاننے پہچاننے لگ گئے۔ اس کی پروڈکٹ مقبول ہونے لگی۔ کاروبار کو مزید بڑھانے کا سوچا اور پہلے قدم پر اسے رجسٹرڈ کروانے کا فیصلہ کیا۔ اس کا خیال تھا وہ دو چار دن میںسرکاری ادارے سے حقوق اپنے نام کروا لے گا۔ مگر چند روزمیں اسے خبر ملی، اسی نام سے کسی اور نے کاروبار رجسٹرڈ کروا لیا ہے۔ اصل مالک نے لاکھ کوشش اور طرح طرح کی پیشکشیں کیں،

مزید پڑھیے۔۔۔

مینجمنٹ اور صحابہ کرام ؓ

اداروں میں H.R کے نام سے ایک ڈپارٹمنٹ ہوتا ہے۔ جس کا مطلب ہے ’’ہیومن ریسورسز‘‘ یعنی ادارے کے لیے افرادی وسائل سے متعلق شعبہ۔ اس میں ایک اصطلاح استعمال ہوتی ہے: ’’پیپل ڈیویلپمنٹ۔‘‘ اس کا مطلب ہے ایک شخص ہمارے ادارے میں آئے اورمثال کے طورپر 5 سال رہے۔ اس کے بعدوہ چلاجائے تو ہم دیکھیںکہ ہم نے اُن 5 سالوں میں اس کے حوالے سے کیا کچھ کیا؟ وہ شخص آیا تھا تو کیسا تھا اور اب وہ کیسا بن کر نکل رہا ہے؟

مزید پڑھیے۔۔۔

ملازم سے حسن سلوک

ایک شرعی فریضہ، ایک کاروباری راز مزدور اور محنت کش جس نے ہمیشہ ااپنے خون اور پسینے سے انسانی تمدّن کو رنگ و روپ اور شان و شوکت عطا کی، ہر دور ہر تہذیب میں ذلت و پستی کا شکار رہا۔ قربان جائیے! آقائے نامدار رحمۃ العالمین صلی اللہ علیہ و سلم کی انقلاب آفریں تعلیمات پر کہ جن سے طبقہ مزدور کو عزت و وقار ملا۔ محنت کشی ایک معزز پیشہ اور باعث اجرو ثواب عمل ٹھہرا۔اس کا اندازہ بخاری و مسلم شریف میں نقل کی گئی ایک حدیث مبارکہ سے ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔