بازار نہیں ،مساجد آباد کیجیے

’’ٹھاہ! ٹھاہ! ٹھاہ!‘‘چاروں طرف سے فائرنگ کی ایک گونج سنائی دیتی ہے۔ نوجوان سڑکوں پہ نکل آتے ہیں۔ ہلہ گلا، سرپھٹول اور دھما چوکڑی عروج کو پہنچنے لگتی ہے۔ گھروں میں ٹی وی زور سے بجنے لگتے ہیں۔ کچھ ’’نیکوکار‘‘ سیدھا حمام کا رخ کرتے ہیں۔جہاں انہیں مہینے بھر کی ’’بڑھی ہوئی شیو‘‘ سے جان چھڑانی ہے۔ قارئین!یہ اس عشرے کے اختتام کا ایک منظر ہے جس میں ہم داخل ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

روزہ رکھنا ہے آسان

مجھے ایک امریکی شخص ملا۔ کہنے لگا: میں بھی مسلمانوں کی طرح روزہ رکھتا ہوں۔ پیر ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم فرماتے ہیں: میں نے اس سے کہا: آپ تو غیر مسلم ہیں، پھر یہ روزے کا تکلف کیسا؟ کہنے لگا: سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے سال میں کچھ وقت انسان کو ایسا گزارنا چاہیے کہ وہ ’’ڈائٹنگ‘‘ کر کے اپنے نظام ہضم کو کچھ عرصہ فارغ رکھے۔ انسان کے اندر موجود رطوبتیں جو وقت کے

مزید پڑھیے۔۔۔

تجارت نہیں، عبادت کا مہینہ

یہ ذکر ہے اک 29شعبان کا۔ منبر نبوت پر دنیاکا سب سے موثر خطیب جلوہ فگن ہوا۔ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: آپ علیہ السلام نے اپنے خطاب کی شروعات ان الفاظ سے کی: ’’ اے لوگو!‘‘ …قارئین یہ خطبہ ملاحظہ کرتے ہوئے خود کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا براہ راست مخاطب سمجھیں … فرمایا: ’’تم پر ایک عظمت والا مہینہ آنے والا ہے، اس مبارک مہینے کی ایک رات، ہزار مہینوں سے افضل ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

جب محبت ہوتی ہے

حضرت شیخ فرید الدین عطارایک مشہور بزرگ گزرے ہیں۔ آپؒ یونانی دواؤں اور عطر کے بہت بڑے تاجرتھے۔ اسی وجہ سے عطّار کہلائے۔ حضرت شیخ فرید الدین کی دواؤں اور عطر کی بہت بڑی دکان تھی۔ کاروبار بہت پھیلا ہوا تھا۔ اس وقت وہ ایک عام قسم کے دنیا دار تاجر تھے۔ ایک دن دکان پر بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک مجذوب قسم کا ملنگ دکان پر آگیا۔وہ دکان میں داخل ہوا اور کھڑا ہوکر پوری دکان میں کبھی اوپر سے نیچے کی طرف دیکھتا اور کبھی دائیں سے بائیں دیکھتا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

غم کیوں آتے ہیں؟

٭۔۔۔۔۔۔ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ خوش گمانی اور احساس خیر خواہی ہماری بے صبر ی، بے چینی اور حرفِ شکوہ کو خوشگوار لذت میں بدل دے گا
''اور دیکھو! ہم تمہیں آزمائیں گے ضرور، (کبھی) بھوک سے، اور (کبھی) مال و جان اور پھلوں کی کمی کرکے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

دوسروں کو اہمیت دیجیے

٭۔۔۔۔۔۔ہر معاملے میں دوسروں کو اہمیت دیں، اخلاق و کردار کا اعلی مظاہرہ کریں اور خود کو کچھ سمجھنا چھوڑ دیں تو ہمارے بہت سے مسائل حل ہو جائیں

٭۔۔۔۔۔۔دوسروں کو اہمیت دینے سے دل و دماغ سے کبر و نخوت کی جڑ کٹے گی، ہر فرد آپ سے اور آپ ہر ایک سے شیر و شکر نظر آئیں گے

مزید پڑھیے۔۔۔