ملازمین کو اہمیت دینا

عبدالمنعم فائز ملازمین کو اہمیت دینا کاروباری ترقی کا مجرب راز فاسٹ فوڈ کا نام سنتے ہی آپ کے ذہن پر میکڈونلڈ کا نام دستک دینے لگتا ہے۔ مگر کیا کبھی آپ نے سوچا کہ میکڈونلڈ نے اس مقام کو کیسے حاصل کیا؟ یہ ایسی کمپنی ہے جس میں ملازمت کرنا ہر نوجوان کا خواب ہوتا ہے۔ اس کے ملازم دوسرے اداروں کی طرح نہیں جو ہر لمحہ بہتر نوکری کی فکر میں لگے رہیں۔ مشہور ہے کہ ملازمین کی حوصلہ افزائی میکڈونلڈ کے ڈی این اے میں شامل ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

تاجر’’کیریئر پلاننگ ‘‘کیسے کرے؟

بچہ ابھی چلنے کے قابل ہوتا ہے کہ ماں باپ اس کے مستقبل اور کیریئر کی فکر شروع کر دیتے ہیں۔ چند ہی دنوں میں وہ بھاری بھر کم بستہ لٹکائے اسکول کی طرف رواں نظر آنے لگتا ہے۔ ہر سال امتحانوں کا کڑا مرحلہ طے کرکے ایک درجہ آگے بڑھتا ہے۔ پرائمری سے سیکنڈری، میٹرک سے گریجویشن اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرتا ہوا عملی زندگی میں قدم رکھ دیتا ہے۔ اب اس کی زندگی ایک مخصوص تجارت یا ملازمت سے منسلک ہوکر رہ جاتی ہے

مزید پڑھیے۔۔۔

مالکان اور ملازمین کے تعلقات

ایلٹن میو Elton Mayo کو ’’بابائے انسانی تعلقات‘‘ کہا جاتا ہے۔ میو نے انسانی تعلقات کو بنیادی اہمیت دی۔ انہوں نے یہ معلوم کرنے کے لیے کہ حالات اور ماحولیات کا مزدور کی کار کردگی پر کیا اثر پڑتا ہے؟ مختلف قسم کی تحقیق، مطالعہ اور تجربات کیے۔ مجموعی طور پر ان تجربات اور تحقیقات کو ’’ہاتھورن تعلیمات‘‘ Hawthorine Studies کا نام دیا گیا۔ ہاتھورن تعلیمات کا حاصل یہ ہے کہ کاروباری اور صنعتی معاملات محض طریقہ کار اور مشینوں کا کام نہیں، بلکہ ان میں انسانی تعلقات کے کردار کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ

بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ ٭…کمپنی لاء یہ کہتا ہے: لسٹڈ کمپنی کے لیے ہر تین ماہ میں بورڈکی کم از کم ایک میٹنگ بلانا ضروری ہے، یعنی سال بھر میں کم از کم چار میٹنگ بلانا ضروری ہیں ٭…لسٹڈ کمپنی کے ڈائریکٹر کے لیے حد بندی کی گئی ہے کہ وہ بیک وقت سات کمپنیوں میں ڈائریکٹر شپ کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہو سکتا ہے

مزید پڑھیے۔۔۔

مسئلہ ذہنی دباؤ کا کام کے ساتھ بے تحاشا بوجھ نے فرانس ٹیلی کام کے 35 ملازمین کی جان لے لی

دفتر میں دبائو کیوں؟ وہ دو بچوں کا باپ تھا۔ اس کی عمر 40کی دہلیز پار کرچکی تھی۔وہ اس لمحے کو کوس رہا تھا جب اس نے فرانس ٹیلی کام میں ملازمت حاصل کی تھی۔ آج ایک بار پھر باس نے بری طرح ڈانٹ دیا تھا۔ دفتر میں گزرنے والے آٹھ گھنٹے اس پر آٹھ صدیوں کی طرح بھاری ہوتے تھے۔ دوسری کسی جگہ نوکری ملتی نہیں تھی۔ گھر چلانا بھی مجبوری تھا۔ اسی مجبوری کے ہاتھوں وہ روزانہ دفتر میں بری طرح پٹ جاتا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

سود کی حرمت: عقل کی نظر میں

ہم ایک مسلمان معاشرے میں رہتے ہیں۔ لیکن عمل میں کمزوری کی وجہ سے ہمارے معاشرے  میں سودی معاملات کا دور دورہ ہے۔ قدم قدم پر سودی لین دین سے واسطہ پڑتا ہے۔ ایسے افراد سے گفتگو کا موقع ملتا ہے جو خود سودی معاملات کرتے ہیں۔ یہ حضرات بعض اوقات اصولی طور پر سود کی حرمت کو مانتے ہیں لیکن کچھ شبہات پیش کرتے ہیں۔ جس سے بعض اوقات ہم پریشان ہو جاتے ہیں کہ شبہات تو صحیح ہیں لیکن جواب کیا ہو؟

مزید پڑھیے۔۔۔