کاروباری ترقی کے راز

’’الحمد للہ! آج ہماری دکان کو 12 سال پورے ہو گئے ہیں۔ ایک دہائی سے زیادہ کا یہ سفر کیسی تیزی سے گزر گیا، پتا ہی نہیں چلا۔ اللہ کے فضل سے ہماری دکان کا شمار مارکیٹ کی ہی نہیں، بلکہ شہر کی بھی بڑی اور قابل اعتماد دکانوں میں ہوتا ہے۔ ہم مارکیٹ میں سب سے پہلے دکان کھولتے ہیں، پھر بھی گاہک ہمارے انتظار میں باہر کھڑے ہوتے ہیں اور شام میں سب سے پہلے بند کر دیتے ہیں، اس وقت بھی گاہک دکان کے اندر موجود ہوتے ہیں۔ ہم ان سے معذرت کر کے کہتے ہیں کہ دکان کا وقت ختم ہو گیا ہے، آپ براہ مہربانی ساتھ والی دکان سے بقایا سودا لے لیں، ان کے پاس بھی وہی چیز ہے۔اس پر گاہک کہتے ہیں کہ ہم کل آپ سے ہی آ کر بقایا سامان لے لیں گے۔ آپ یہ بتائیں کہ دکان کب کھولتے ہیں؟ اور ہاں! ہم ظہر، عصر اور مغرب ان نمازوں کے اوقات میں بھی دکان بند رکھتے ہیں، چاہے گاہک آئے ہوں۔‘‘

مزید پڑھیے۔۔۔

ٹیم ورک طریقۂ انتظام میں فیصلہ سازی

’’ٹیم ورک طریقہ انتظام‘‘ آج کی دنیا کا ایک مقبول طریقہ ہے۔ اس طریقے کے مطابق افراد کو ملا کر ایک ٹیم بنا دی جاتی ہے اور کام ان کی مشترکہ ذمہ داری میں دے دیا جاتا ہے۔ جیسے نئی پروڈکٹ ڈیزائن کرنے کے لیے ایک ٹیم بنا دی جائے جس کے ذمہ موجودہ پروڈکٹ کا جائزہ لے کر نئی پراڈکٹ تیار کرنا ہے۔ اب یہ ٹیم اس کے لیے مشترکہ کام کرے گی۔ جدید مینجمنٹ کی تحقیقات اس پر شاہد ہیں کہ اس طریقے سے انتظامات کے نتیجے میں کام زیادہ بہتر انداز میں ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بدلتی دنیا میں اپنے آپ کو مقابلے میں شامل رکھنے بھی یہ طریقہ مفید ہے۔ جب ٹیم کام کرتی ہے تو بہت سے معاملات میں ان کو فیصلہ سازی کرنا پڑتی ہے۔ جیسے اپنے کاموں کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے یقینا فیصلہ کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

کامیاب تجارت کی چابیاں

تجارت کے جہاں اور مقاصد ہیں ان میں سے ایک بڑا مقصد منافع حاصل کرنا ہوتا ہے۔ ہر تاجر کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا منافع بڑھتا چلا جائے۔ اس مقصد کے لیے جو اسباب اختیار کیے جاتے ہیں، ان میں اکثر تاجر اُن اسباب سے بالکلیہ غافل ہیں، جس کے اختیار کرنے پر اللہ تعالیٰ نے بے حساب رزق کا وعدہ فرمایا ہے۔

 

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلامی کمپنی کا بنیادی ڈھانچہ

تجارت وہ شعبہ ہے، جس کی بدولت نہ صرف مسلمان، بلکہ مختلف مذاہب کے لوگ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ ایک تاجر اگر اپنے معاملات اور لین دین کو شریعت کے تابع کر لے، اس سے نہ صرف دوسرے تاجروں کو اپنا بھولا ہوا سبق یاد آئے گا، بلکہ غیر مسلموں کے لیے بھی چلتی پھرتی دین کی دعوت کا ذریعہ بن جائے گا۔ ایک تاجر یا کمپنی کے مالک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی کمپنی کے ہر معاملے میں دین کے احکامات کو نافذ کرے۔ اب ذیل میں ایک کمپنی کا اجتماعی ڈھانچہ پیش کیا جاتا ہے، ان امور میں علمائے کرام کی مشاورت کے ساتھ اصلاح کر کے اپنی کمپنی کو دین کی ترویج کا ذریعہ بنا کر صدقہ جاریہ بنایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مینجمنٹ کے اسلامی اصول

جدید مینجمنٹ کی تاریخ صرف تین سو سال پرانی ہے، جبکہ اسلام گزشتہ 14 سو سال سے دنیا کی رہنمائی کر رہا ہے۔ پہلی صدی ہجری سے لے کر ساتویں صدی ہجری تک اسلام کا تابناک ترین دور تھا۔ اس دور میں معیشت، سیاست اور معاشرت کے میدان میں مسلمان ہی دنیا پر غالب تھے۔ اس کے بعد اگرچہ مسلمانوں کے ہاتھ سے دنیا کی بادشاہت چھن گئی، مگر اسلام کا علمی ذخیرہ دنیا بھر کی رہنمائی کر رہا ہے۔ اسلامی فقہ کی روشنی میں آج بھی بہت سے علما معیشت و تجارت پر اتھارٹی کا درجہ رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مؤثر کاروباری رابطے

کاروباری دنیا میں معلومات کے تبادلے(Communication) کی حیثیت بالکل ایسے ہے جیسے زندہ رہنے کے لیے جسم میں خون کی حرکت۔اگر اپنے کاروباری مسائل کا جائزہ لیں تو اکثر ان مسائل کی وجہ معلومات کا درست انداز میں تبادلہ نہ ہونا(Communication gap) ہے، جیسے: ملازمین اگر ادارے کے لیے متحرک نہیں ہیں تو اس کے پس پردہ بھی ایک وجہ منیجر کا ان کے مسائل نہ سننااور بہتر انداز میں معلومات کا تبادلہ نہ کرنا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔