قرض کے فضائل و مسائل

قرض کے ضائع ہونے کی ایک صورت یہ ہو سکتی ہے کہ لینے والا غریب ہو گیا۔ اب کیا کرے؟ شریعت اس مرحلے پر پہنچ کر بھی قرض دینے والے کا حق ضائع نہیں ہونے دیتی، چنانچہ درج ذیل احکامات اس شخص کے لیے ہیں جس پر قرض ہوں اور وہ غریب ہو گیا ہو:

 

مزید پڑھیے۔۔۔

قرض کے فضائل و مسائل

آصف ایک صاحب حیثیت آدمی ہے۔ ساتھ ہی اللہ تعالی نے اسے ایک درد مند دل بھی دیا ہے۔ خیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ ضرورت مند، اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے اس کے پاس آتے ہیں۔ یہ اپنی طاقت کے مطابق ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جب کوئی اس سے اپنی ضرورت بیان کرتا ہے تو وہ اس کی مالی مدد کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے، لیکن جب کوئی قرض مانگتا ہے تو یہ پیچھے ہٹ جاتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

قرض پر نفع لینا کیوں جائز نہیں؟

اگر آپ اپنا پیسہ اپنے دوست کے چلتے ہوئے کاروبار میں لگا رہے ہیں۔ وہ آپ کے ان پیسوں کے ذریعے کمائی کر رہا ہے۔ گویا اس نے آپ سے قرض لیا اور اب آپ اس سے اپنے پیسے کے استعمال کے بدلے میں نفع چاہتے ہیں۔ یعنی آپ پیسے پر پیسہ کمانا چاہتے ہیں، یہ جائز نہیں، مگر کیوں؟ اس کا جواب حاصل کرنے سے دنیا بھر میں پھیلے سودی معاملات کی حقیقت واضح ہوجائے گی۔ اس ممانعت کی اصل وجہ تو یہ ہے کہ اللہ تعالی نے رقم کمانے کی اس صورت کو منع کیا ہے، دوسری جانب اس میں وہ حکمت بھی ہے جو ہر مسلمان بآسانی سمجھ سکتا ہے، یعنی اس میں پایا جانے والا صریح ظلم ہے۔ آیئے! تفصیل سمجھتے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلام میں قرض کا تصور تجارتی مسائل کے تناظر میں ایک جامع مطالعہ

خالد کو ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہی دس لاکھ روپے ملے۔ یہ رقم اس کی زندگی بھر کی جمع پونجی ہے۔ اسی پر باقی زندگی کا گزر بسر ہے۔ وہ اپنے دوست سے مشورہ کرتا ہے۔ اس کا دوست اسے کہتا ہے: اسے کسی بینک کے ٹرم ڈپاز ٹ میں رکھوا دو، ماہانہ اتنا نفع آتا رہے گا۔ تم آرام سے گزارا کرو گے۔ خالد کو یہ بات پسند آتی ہے، لیکن بینک میں رکھوانے سے پہلے اس نے اس معاملے میں اپنی مسجد کے امام صاحب سے مشورہ کیا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

بنیادی اصول، قابل اصلاح امور

اگر ہم سے سوال کیاجائے کہ ہماری آمدنی حلال ہے؟ یقینا ہم تھوڑا سا سوچ کر یہ جواب دے دیں گے: ہاں! حلال ہے۔ مثال کے طور پرمیں ملازمت کرتا ہوں، یہ ایک حلال ذریعہ آمدنی ہے۔میں تجارت کرتا ہوں، یہ ایک حلال ذریعہ معاش ہے۔میں نے مکان کرائے پر دیا ہوا ہے، یہ روزگار کا ایک حلال ذریعہ ہے۔میں نے اپنا سرمایہ مضاربت کی بنیاد پر لگایا ہوا ہے،اس کے حلال ہونے میں کوئی شک نہیں۔میں کسی دوسرے کے سرمائے سے کام کررہا ہوں،شریعت نے اسے بھی ایک حلال ذریعہ آمدنی بنایا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مضاربت و شرکت کے معاشرے پر اثرات

3 حقیقی کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی  بینک کا اصل کام تو کاروباری مقاصد کے لیے مالیات کی فراہمی ہے۔ اسی بنیاد پر اسے مروجہ مالیاتی نظام میں ایک اہم رکن تصور کیا جاتا ہے… لیکن کیا بینک صرف کاروباری مقاصد کے لیے سرمایہ فراہم کرتے ہیں؟ اس کا جواب ہے: نہیں، کیونکہ صرفی اخراجات کے لیے دیے جانے والے قرضوں کی بھی ایک فہرست موجود ہے۔ گھر بنانے کے لیے، گاڑی کے لیے، مزید اعلی معیار زندگی برقرار رکھنے کے لیے اورکریڈٹ کارڈ کا اجرا،وغیرہ…یہ تمام غیر کاروباری قرضے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔