ایک سو 99 اقسام کی 21 ہزار8 سو 57 ایسی مصنوعات ذکر کی ہیں جن میںگلیسرین استعمال کیا گیا ہے جو مصنوعات غیر مسلم ممالک میں تیارشدہ ہوں اگر ان میں گلیسرین استعمال ہوا ہو تو اس کے ماخذ کی تحقیق کیے بغیر ان کو استعمال نہیں کرنا چاہیے
گلیسرین ایک میٹھا ، بے رنگ اور گاڑھامائع ہے۔ اس کا بنیادی کام کسی چیز میں نمی کی مقدار کو بڑھاکر اوراس کو برقرار رکھ کراس

چیز کو خشک ہونے سے بچانا اور تروتازہ رکھنا ہے۔ غذائی مصنوعات میں یہ محلل (Solvent) اور مٹھاس پیدا کرنے والے جزو (Sweetener) کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے کیونکہ یہ عام چینی (Sucrose) سے 60 فیصد زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ غذائی مصنوعات میں ڈالے جانے والے گلیسرول کو ایک امریکی ادارے The American Dietetic Association نے کاربوہائیڈریٹس میںشمار کیا ہے جبکہ FDA نے اسے شکری الکوحل (Sugar Alcohol) کی ایک قسم قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ Sugar Alcoholاس عنصر کو کہتے ہیں جو کاربوہائیڈریٹ اور ہائیڈروجن سے مل کر بنا ہو۔ صنعتی پیمانے پر تیار ہونے والی اشیا میں عام چینی کے مقابلے میںSugar Alcohols ہی کو ترجیح دی جاتی ہے۔ گلیسرین کو E422، گلسرول (Glycerol)، Glycyl Alcohol، Propanetriol، 1,2,3-Propanetriol اور Glycerinum وغیرہ بھی کہا جا تا ہے۔
ماخذ(Sources)
قدرتی طور پر تویہ تمام حیوانات کی چربی اورتمام نباتات کے روغن میں پایا جاتا ہے، جبکہ صنعتی طور پر یہ درج ذیل اشیاء سے ماخوذ ہوتا ہے:
1 جانوروں کی چربی(ANIMAL FATS)
2 پودوں ،مثلا : پام آئل ناریل اور سویا بین وغیرہ کا تیل/روغن (VEGETABLE OILS) صابن کی ضمنی پیداوار
4 بائیو ڈیزل کی ضمنی پیداوار
propylene 5 نامی گیس
6 پٹرولیم
اگرچہ مذکورہ بالا تمام ذرائع سے گلیسرین حاصل کیا جا تا ہے، لیکن آج کل اس کا سب سے بڑا ماخذ نباتاتی ذرائع ہیں۔ چنانچہ گلیسرین تیار کرنے والے ایک بڑے ادارے Cargill کے جولائی 2012ء میں جاری کردہ بیان کے مطابق امریکا میں 70 فیصد گلیسرین نباتاتی ذرائع سے حاصل کیا جا تا ہے۔ تاہم جانوروں کی چربی سے اب بھی گلیسرین تیار ہوتا ہے۔ نیز اس کا متعین ماخذ صرف اس کا صانع ہی بتا سکتا ہے، جیسا کہ اجزائے ترکیبی پرکام کرنے والے ایک ادارے کی درج ذیل وضاحت سے ظاہر ہے:
''(گلیسرین کی تیاری میں) اگرچہ زیادہ تر نباتاتی روغن استعمال ہوتے ہیں۔ جانوروں (بشمول خنزیر) کی چربی کو مستثنی نہیں کیا جاسکتا۔ فیٹی ایسڈز کے ماخذ کی تفصیلی معلومات صرف صانع ہی دے سکتا ہے ،کیونکہ کیمیائی طور پر جانوروں اور پودوں سے ماخوذ فیٹی ایسڈز ایک جیسے ہوتے ہیں۔'' (http://www.food-info.net/uk/e/e472)


جس گلیسرین کے بارے میں یہ معلوم نہ ہو کہ وہ جانوروں سے ماخوذ ہے یا کسی اور ذریعے سے تو چونکہ اس وقت یہ زیادہ تر نباتاتی ذرائع اور پٹرولیم سے حاصل کیا جا رہا ہے، اس لیے مسلمان ملک میں تیار شدہ مصنوعات(خواہ وہ دوائیں ہو ں یا غذائیں ) میں اس کی گنجائش ہوگی

جانوروں کی چربی سے ماخوذ گلیسرین کے متبادل 

1 پودوں سے ماخوذ گلیسرین
2 شہد
3 کارن سیرپ
4 میپل سیرپ
5 ناریل کا تیل
استعمال
گلیسرین روزمرہ استعمال کی ہزاروں مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ چنانچہ مختلف مصنوعات کے بارے میں صارفین کی رہنمائی کرنے والی ایک مشہور و مستند ویب سائٹ www.goodguide.com نے ایک سو 99 اقسام کی 21 ہزار8 سو 57 ایسی مصنوعات ذکر کی ہیں جن میںگلیسرین استعمال کیا گیا ہے، جبکہ ایک اور ویب سائٹ
www.foodfacts.com ۔۔۔۔۔۔جو غذائی اشیا سے متعلق صارفین کو رہنمائی فراہم کرتی ہے۔۔۔۔۔۔ نے 3 ہزار 3 سو 96 غذائی مصنوعات میں گلیسرین کی موجودگی ذکر کی ہے۔ ان دو اداروں کے اعداد وشمار سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جن اشیا میں یہ جزوِ ترکیبی استعمال ہوتا ہے۔ ان کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ان کے حتمی اعدادو شمار جمع کرنا انتہائی مشکل ہے۔ اسی لیے ذیل میں مصنوعات کی صرف ان بڑی بڑی اقسام کا ذکر کیا جارہا ہے جن میں اس کا استعمال زیادہ ہوتا ہے:
1 غذائی مصنوعات
٭ دودھ کی مصنوعات، مثلا:آئس کریم،چاکلیٹ دودھ،دہی،،پنیر، پڈنگ، خشک دودھ وغیرہ۔ ٭ مشروبات ، مثلا: کھیلوں میں استعمال ہونے والے مشروبات(سپورٹس ڈرنکس)، دہی سے تیار شدہ مشروبات(یوگرٹ ڈرنکس) وغیرہ
٭ گوشت کی بعض مصنوعات،چٹنی(Sauce)وغیرہ
٭ بعض پیک شدہ خشک میوہ جات
٭ کنفیکشنری مصنوعات ،مثلا: مارش میلوز(Marshmallows)، نرم ٹافیاں ،گم(Gum)، بسکٹ، چاکلیٹ
٭ ڈیزرٹ(Dessert)کی بعض اقسام
٭ بعض بیکری مصنوعات، مثلاً: کیک
٭ سرکہ اور بعض مسالے
٭ مختلف اشیاء کے تیار شدہ ذائقے(Flavorings) اور عرق (Extract)
2 دوائیں
٭ کھانسی کے شربت، گولیاں، بعض کیپسول، اینٹی بائیوٹکس، قبض کشا دوائیں، بلڈپریشر کو کم کرنے والی بعض دوائیں
٭ جلد کی خشکی، کھجلی اور کھر درے پن اور متعدد جلدی امراض، مثلاً: چنبل(Psoriasis)، پھوڑے پھنسی(acne) اور جلنے کے نشانات وغیرہ کے علاج میں استعمال ہونے والی کریمیں وغیرہ
3 شخصی حفاظت اور نگہداشت کے لیے تیار مصنوعات
٭ دانتوں کے علاج اور حفاظت کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء مثلاً:ٹوتھ پیسٹ، ماؤتھ واش۔
٭ بالوں کی حفاظت اور نگہداشت کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات ، مثلاً:شیمپو، صابن، وغیرہ۔
٭ میک اپ کا سامان ، مثلاً:سرخی(لپ سٹک)، لوشن وغیرہ ۔
4 فنی استعمال
کاغذ،لکڑی کی مصنوعات، روشنائی(ink)، پرنٹنگ میٹیریل، ٹیکسٹائل، چمڑے کی صفائی، گلو وغیرہ میں بھی
گلیسرین استعمال کیا جا تا ہے۔
5 دیگر اجزا: گلیسرین بعض دیگر اجزائے ترکیبی میں بھی شامل ہوتا ہے۔ ایسے چند مشہور اجزا درج ذیل ہیں
1 (E472) Esters of Mono- And Diglycerides ,Ex:(E472a) Acetic Acid Esters of Mono- And Diglycerides,(E472b) Lactic Acid Esters of Mono- And Diglycerides.
(E472c) Citric Acid Esters of Mono- And Diglycerides ، (E472d) Tartaric acid Esters of Mono- And Diglycerides.
Diglycerides (E472e) Diacetyltartaric Acid Esters of Mono- And (E472f) Mixed Esters (Tartaric, Acetic) of Mono- And Diglycerides.
2 Glycerites.
3 Polyglycerol.
4 Glycreth-26.
5 Glycerol Carbonates.
6 Glycerol Benzoates.
7 Glycerol Propionates .
8 Glycerol Butyrates, Valerates and Caproates etc.
شرعی حیثیت
خارجی استعمال کی مصنوعات میں اس کے استعمال میں حرج نہیں، کیونکہ فقہائے کرام نے چربی سے بنے صابن کو پاک قرار دیا ہے۔ البتہ کھانے پینے کی مصنوعات میں استعمال ہونے والے جس گلیسرین کے بارے میں معلوم ہو کہ وہ جانور سے ماخوذ ہے اور وہ کسی غیر مسلم ملک میں بنا ہو تو اس کو اس وقت تک حرام و نا پاک ہی سمجھا
جائے گا جب تک اس کی حلت وطہارت کا ثبوت نہ ہو اور جس گلیسرین کے بارے میں یہ معلوم نہ ہو کہ وہ جانوروں سے ماخوذ ہے یا کسی اور ذریعے سے تو چونکہ اس وقت یہ زیادہ تر نباتاتی ذرائع اور پٹرولیم سے حاصل کیا جا رہا ہے، اس لیے مسلمان ملک میں تیار شدہ مصنوعات(خواہ وہ دوائیں ہو ں یا غذائیں ) میں اس کی گنجائش ہوگی، تاہم حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کو ترجیح دینا اور حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات دستیاب نہ ہونے کی صورت میں احتیاطاً متعلقہ کمپنی سے معلوم کرلینا بہتر ہے اور جو مصنوعات غیر مسلم ممالک میں تیارشدہ ہوں اگر ان میں گلیسرین استعمال ہوا ہو تو اس کے ماخذ کی تحقیق کیے بغیر ان کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔