مردار گوشت کے کھلے عام فروخت

عجیب منظر تھا، سرکاری مذبح خانے میں منگل کے روز یعنی گوشت کے ناغے اور مذبح خانے کی چھٹی کے دن ایک مردہ بھینس کولے جایا جا رہا تھا! اس مردہ بھینس کو مذبح خانے میں لانے کی1300روپے فیس تو لی گئی، مگر اس کی نہ تو کوئی رسید تھی اور نہ ہی رسید دینے والا، بھینس اور بھینس کے گوشت کو چیک کرنے کے لیے کوئی سرکاری ڈاکٹر بھی اس سرکاری مذبح خانے میں موجود نہیں تھا

مزید پڑھیے۔۔۔

حرام مصنوعات ایک لمحۂ فکریہ کیوں؟

اہمیت کی اہمیت:
میں پہلے امریکا میں رہتا تھا۔ وہاں حلال تحقیق و تصدیق کے بہت سے کیسز میرے سامنے آئے۔ یہ اگرچہ میری محنت کا میدان نہیں، مگر اس قسم کے مسائل کا مسلسل سامنا کرنے کی وجہ سے اس کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہے۔ ایک عمومی انداز میں اس کاذکر کروں گا کہ حلال کی اہمیت کیا ہے ؟کیونکہ جس چیز کی اہمیت کا پتا ہو اس کے اوپر انسان کے لیے محنت کرنا آسان ہوجا تا ہے ۔

مزید پڑھیے۔۔۔

غذا اور اس میں شامل اضافی اجزا

٭…حلال جانوروں اور پرندوں کا گوشت کھانا بھی اس وقت جائز ہوگا جب ان کو شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہو ٭…مصنوعی فوڈ ایڈیٹوز قدرتی طور پر پائے نہیں جاتے بلکہ دیگر اجزا کوملاکر تیار کیا جاتاہے
تجارتی پیمانے پر جو غذائیں یا مشروبات تیار شدہ فروخت کیے جاتے ہیں۔ ان کے اجزائے ترکیبی (ingredients) کو اگر جانچا جائے تو اس میں دو قسم کی اشیا شامل ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

امپورٹڈ مصنوعات اور ہماری ذمہ داری

حلال کی اہمیت اور حرام سے اجتناب:

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس کے احکامات کا خلاصہ دو باتیں ہیں :
1 حلا ل اور جائز امور کی پابندی کرنا
2 حرام اور ناجائز امور سے اجتناب کرنا

مزید پڑھیے۔۔۔

حلال فاؤنڈیشن: سرکاری سطح پر کیے گئے حالیہ اقدامات

عالمی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی کے لیے اپنے اسٹینڈرڈ کو بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے

گزشتہ دنوں کوٹ لکھپت لاہور میں ــ'' پی ۔ایس ۔کیو۔ سی ۔اے'' (PSQCA)کی ٹیکنیکل کمیٹی کے زیر انتظام منعقد ہ اجلاسوں میں شرکت کا موقع ملا۔ ان اجلاسوں میں زیر بحث آئے امور کے تذکرے سے پہلے مذکورہ ادارے کا تعارف لیتے ہیں

مزید پڑھیے۔۔۔

سویا لیسی تھین تفصیل اور شرعی حکم

٭۔۔۔۔۔۔ غذائی مصنوعات میں استعمال ہونے والے سویا لیسی تھین صاف شدہ (Refined) سویا بین کے تیل سے حاصل ہوتا ہے
٭۔۔۔۔۔۔ سویا لیسی تھین میں اگر نشہ آور ہونے اورمضر صحت ہونے کے دو سبب نہ پائے جائیں اور الکحل سے بھی پاک ہو تو اس کا استعمال جائز اور حلال ہے۔ ٭۔۔۔۔۔۔٭

مزید پڑھیے۔۔۔