انسانی دماغ کمپیوٹر ہے، اسے استعمال کریں

عرب بینک الراجحی و دیگر کمپنیوں کے مالک معروف بزنس مین سلیمان راجحی کی گفتگو میری ولادت 1340ء کوبکیریہ شہرمیں ہوئی۔ یہ شہر قصیم کے مضافات میںہے۔ میرانسبی رشتہ نجدکے قبیلہ بنوزیدسے جاملتاہے۔ میرے والدروزگارکی تلاش میں بکیریہ سے ریاض منتقل ہوئے اوروہیں کے ہوکررہے۔ بدقسمتی سے میں دوسرے بھائیوں کی طرح تعلیم مکمل نہ کرسکا، کیونکہ سکول سے غیرحاضررہنامیراہمیشہ کامعمول تھا۔ اللہ نے میرے اندرکاروباری صلاحیتیں ودیعت کررکھی تھیں۔ تعلیم سے میرادل اچاٹ ہوا، لہذامڈل

مزید پڑھیے۔۔۔

عرب دنیا کے مالدار ترین تاجر ولید بن طلال سے گفتگو

اس میں شک نہیں کہ میراتعلق شاہی خاندان سے ہے۔ میری ولادت جس گھرانے میں ہوئی وہاں دولت وثروت کی بہتات ہی دیکھی۔ مگرمیں نے خودکوخاندانی اثرورسوخ اورجاہ ودولت سے دوررکھتے ہوئے کام اورمحنت کواپناشعاربنایا اوریہی میری کامیابی کاراز ہے۔ میں نے اپنی محنت کاصلہ بہت جلدپالیا۔ میں تھوڑے ہی عرصے میں اکیس ارب ڈالرکے سرمایے کے ساتھ عرب مالداروں کی فہرست میں سب سے پہلے نمبرپر، جب

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے مؤثر آگہی مہم کی ضرورت ہے

شریعہ اینڈ بزنس:
آپ نے ذکر کیا کہ مشارکہ اور مضاربہ پر کام کیا جانا چاہیے۔ کچھ ایسے لوگ ہوں کہ ان کو مضاربہ اور مشارکہ کے تحت long-termلے کر چلا جائے۔کیا مضاربہ ہی آئیڈیل اسلامی بینکنگ ہے؟

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلامی بینک اسٹیٹ بینک سے صوک کے ذریعے معاملات کرتے ہیں

شریعہ اینڈ بزنس: کیا اسلامی بینکوں میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ دوران سال تو اسی طرح چلتا رہے لیکن سال کے آخر پر جس ڈپازیٹرکے پیسے پورے سال آپ کے پاس رہے آخر سال میں جو Real نفع ہوا ہے اس کے مطابق بیلنس کر دیں 

مزید پڑھیے۔۔۔

معاشی بد حالی کے باوجود اسلامی بینکوں کا حجم مسلسل بڑھ رہا ہے

شریعہ اینڈ بزنس:
اسلامی بینکنگ کا پاکستان میں 10 فیصدحصہ ہے۔ آپ کے خیال میں یہ قابل اطمینان ہیں؟ نیز جس طرح اس کی گروتھ (growth) ہو رہی ہیں، ہمیں قابل قدر مقدار تک پہنچنے میں کتنا عرصہ لگے گا؟
مولانا ارشاد احمد اعجاز:
اس بات کا جائزہ ہم ان نکات کے ذریعے لے سکتے ہیں: پہلی بات کہ ترقی و نمو (growth)کس حد تک قابل اطمینان ہیں۔ بحیثیت اضافے کے یہ کس حد تک اچھا اور کتنا تسلی بخش ہے؟

مزید پڑھیے۔۔۔

KIMS پروفیشنل تعلیم کا مثالی ادارہ ہے

شریعہ اینڈ بزنس
آپ کا مقالہ کس معاشی ضرورت کی تکمیل کے لیے لکھا گیا؟

مولانا شیخ نعمان
مقالے کا عنوان تھا:’’ وقف :پائیدارترقی کے لیے مجوزہ طریقہ ،عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کا تجزیاتی مطالعہ۔‘‘ معاشیات میں اس کا تعلق ترقیاتی معاشیات سے ہے جس کا موضوع ترقی پذیر اقوام کی ترقی سے بحث کرنا ہے۔ پس منظر اس مقالے کا یہ ہے کہ اقوام عالم میں سے ترقی یافتہ ممالک نے مختلف حالات سے گزر کر ترقی کا سفر طے کیا۔ جنگ عظیم اول و دوم کے بعد آزاد ہونے والے ممالک ترقی پذیر ہیں۔وہ کس طرح اپنی ترقی کے سفر کو جاری رکھیں؟

مزید پڑھیے۔۔۔