اسلامی بزنس ماڈل کے خدوخال پر مشتمل خاکہ، اسلامک اکنامکس کے ماہرین کی تحریرات اور تقریظات میں متفرق طور پر مل جاتا ہے۔ دوران مطالعہ ان مختلف شہ پاروں کے متعلق خیال ہوا، ان کو یکجا سہل انداز میں پیش کرنے کے لیے ’’اسلامی بزنس ماڈل‘‘ کے عنوان سے ایک خاکہ علماء اور تاجروں کے سامنے پیش کیا جائے، جس میں یہ بات واضح کی جائے کہ اسلام کا معاشی نظام اور اس کے تحت بننے والا بزنس ماڈل موجودہ زمانے میں تجارت اور کاروبار کے تقاضوں اور اس کے لیے تمام ضروری عوامل پر مشتمل ہے۔


٭… اللہ جل جلالہ کی چوکھٹ پر اس دستک کے ساتھ آغاز کی ہمت کی جا رہی ہے کہ وہ ذات کارساز ہے اور امیدکی جاتی ہے کہ اس کی مدد کی شمولیت کے ساتھ یہ حقیر کاوش بھی معاشرے کے لیے مفید بن سکتی ہے۔ اس پورے تصور کو 10 بڑے عنوانات کے تحت لکھا جائے گا

آئندہ شماروں میں چند تحریرات کے ذریعے یہ تصور علما اور مفتیان کرام کی خدمت میں بغرض اصلاح اور تاجر بھائیوں کے لیے راہ عمل کے طور پر ضبط تحریر میں لایا جا رہا ہے۔ اللہ جل جلالہ کی چوکھٹ پر اس دستک کے ساتھ آغاز کی ہمت کی جا رہی کہ وہ ذات کارساز ہے اور امیدکی جاتی ہے کہ اس کی مدد کی شمولیت کے ساتھ یہ حقیر کاوش بھی معاشرے کے لیے مفید بن سکتی ہے۔ اس پورے تصور کو 10 بڑے عنوانات کے تحت لکھا جائے گا۔ ان کا خلاصہ حسب ذیل ہے:

٭ اسلامی معاشی نظام کی سہل انداز میں وضاحت ہو گی۔ معیشت کے بارے میں اسلام کے بنیادی تصورات کو ذکر کیا جائے گا۔

٭ معاملات کے حوالے سے شریعتِ اسلامی کا مزاج، ’’حاجت و ضرورت‘‘ کے قواعد و احکام اور حلال و حرام کے درجات پر بات ہو گی۔

٭ کاروبار کی اقسام (تجارت مینوفیکچرنگ + سروسز) پر بحث:
اس میں پروڈکٹ، کلائنٹ، کاروباری ماحول کے قواعد و ضوابط بیان کیے جائیں گے۔ اسی میں مارکیٹNorms پر بھی بات ہو گی یعنی یہ کہ بعض دفعہ حالات کی تبدیلی سے احکامات تبدیل ہو جاتے ہیں۔ ایسا کب ہوتا ہے اور کن شرائط کے تحت ہوتا ہے؟
٭Option (خیارات): بزنس میں خیارات کی بہرحال ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ چیز میں عیب ہونا، وقت پر ڈیلیوری نہ ہونا وغیرہ کے تمام مسائل کا حل اسی میں ہے۔ اسی طرح مارکیٹ میں رائج غیر شرعی آپشنز پر بھی بحث کی جائے گی۔

٭ فنانس کے کیا کیا شرعی ذرائع ہیں، ان پر مفصل بحث ہو گی کیونکہ کاروبار کو بہرحال فنانس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ٭ سیکورٹیز (کاروبار کو محفوظ کرنے کے لیے شریعت نے سیکورٹیز بھی دی ہیں، مثلا: زکوٰۃ، رہن، کفالہ وغیرہ)
٭ Recording of Business activates(اس میں اکاونٹنگ اور آڈیٹنگ وغیرہ پر بحث ہو گی)۔
٭Management (اس میںHR اور دیگر ریسورسز کی مینجمنٹ پر بات ہو گی)۔
٭ مارکیٹنگ کاروبار کی تشہیر کے لیے ضروری ہے، آج کل کے دور میں مارکیٹنگ کے جائز اور مؤثر طریقے کیا ہیں؟ یہ بھی ذکر کیا جائے گا۔

٭ کاروباری تنازعات اور شریعت کی روشنی میں ان کے حل کی تجاویز ذکر کی جائیں گی۔
کسی بھی کاروبار کو ممکنہ طور پر مذکورہ بالا چیزوں کی ہی ضرورت ہوتی ہے، یعنی: ہم اگر یوں کہیں کہ ایک تاجر کو ایسا کاروبار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو زمانے کی ضرورتوں سے ہم آہنگ بھی ہو، سرمایہ بھی ہو، اس کی حفاظت کا نظم بھی ہو، معاملات میں شفافیت کا منظم طریقہ کار بھی ہو، پھر عوام الناس تک پہنچانے کے لیے اس کی تشہیر بھی ہو، داخلی معاملات کے لیے ہیومن ریسورس منیجر بھی ہو اور تنازعات کی صورت میں ان کے حل کے قوانین بھی ہوں، تو انسان ہر طرح اپنے کاروبار کے بارے میں مطمئن ہو جاتا ہے اور شریعت کے عطا کردہ نظام میں یہ سب کچھ ہے۔ SCS ان تمام معاملات سے متعلق شرعی رہنمائی تاجروں تک پہنچانے کے لیے ہمہ وقت مارکیٹ میں موجود ہے۔