تعارف ، مقصد
شریعہ آڈٹ مالی امور کے آزادانہ اور خود مختار جائزے کا نام ہے۔ نیز ادارے کی روزمرہ معلومات جو شرعی اصولوں اور قوانین کی پیروی کرتے ہوئے تجاویز، اصلاح اور قابل ذکر اقدامات سے متعلق ہوں۔ شریعہ آڈٹ کا مقصد اس بات کی یقین دہانی کرانا کہ شریعہ کمپلائنس کے اندرونی کنٹرول کا نظام بالکل صحیح بھی ہے اور نافذ العمل بھی۔ نیز اس حوالے سے اطمینان دلانا کہ یہ نظام شریعہ بورڈ اور شریعہ ایڈوائزر کی طرف سے جاری کردہ اصولوں اور شرعی اہداف

کے مطابق ہے۔
یہ دستاویز ایسی پالیسیوں پر مشتمل ہوتی ہے جو شرعی آڈٹ کے بنیادی ڈھانچے، ذمہ داریوں اور اس کے اختیارات واضح کرنے کے لیے ضروری ہوں۔ ان پالیسیوںکی پیروی کرنا ان تمام ملازمین کے لیے ضروری ہے جو شریعہ آڈٹ کا کام کرتے ہیں، تاکہ شریعہ کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔ نیز ادارے کے اندر شریعہ آڈٹ کی سرگرمیوں کے لیے سروس کو مستقل کیا جا سکے۔
شریعہ آڈٹ کا دائرہ کار
شریعہ آڈیٹر انتظامیہ کے مختلف شعبوں کی نگرانی کرے گا اور ان کے ساتھ اور شریعہ ایڈوائزر کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں رہے گا۔ شریعہ آڈیٹر کے لیے کسی بھی رپورٹ، انفارمیشن اور ڈاکومنٹس وغیرہ تک پہنچنے میں کوئی چیز مانع اور رکاوٹ نہیں ہو گی۔شریعہ آڈٹ کا دائرہ کار اور کمپلائنس ورک خاص طور پر درج ذیل چیزوں  میں ہو گا۔
شریعہ کمپلائنس کے عمومی رہنما اصول
٭شریعہ کمپلائنس (تعمیل) کی چیک لسٹ کا معیار اور آڈٹ پروگرام
٭وقتا فوقتا جاری ہونے والے اصول، پالیساں اور ہدایات
شریعہ آڈٹ اور کمپلائنس درج ذیل چیزوں کا جائزہ لیتا ہے:
٭مختلف اور متنوع طریق کار کے اطمینان بخش شریعہ کنٹرول سسٹم کی جانچ پڑتال ٭کمپلائنس کے مختلف طریق عمل اور مرتب ضابطہ کار اور Applicationsکا جائزہ
٭موثر شریعہ فنانشل انفارمیشن سسٹم اور انتظامیہ کا جائزہ ٭مختلف ڈیپارٹمنٹ کے اندرونی کنٹرول، طریق کار کی ٹرانزکشن اور فنکشن کا شریعہ کمپلائنس کی حیثیت سے
جائزہ
٭اس بات کی یقین دہانی کہ جو نظام قائم کیا گیا ہے شریعہ کمپلائنس کی طرف سے وہ باقاعدہ باضابطہ منسلک ہے۔ ضروریات میں، حکمت عملی کے Codes میں اور شریعہ کمپلائنس کے طریق عمل اور پالیسوں کی تنفیذ میں۔ ٭شریعہ کمپلائنس کلی پالیسیوں اور طریق عمل کے جانچ پڑتال کے ساتھ، ترقی اور بہتری کے لیے سفارشات دینا ٭شریعہ ایڈوائزر یا انتظامیہ کی طرف سے مقرر کی گئی خصوصی تحقیقات کو عمل میں لانا ٭شریعہ کے بڑے بڑے مسائل) (Issuesجو ادارے پر اثرانداز ہو رہے ہیں، ان کی سہ ماہی کی بنیادی پر بورڈ یا شریعہ کمیٹی کو رپورٹنگ کرنا
شریعہ آڈٹ کی منصوبہ بندی شریعہ آڈٹ پلان اور اس کے افعال(Activities)سال کے آغاز میں، سالانہ شریعہ آڈٹ پلان کے خاکے میں ہوں جو شریعہ آڈٹ یونٹ کی طرف سے تیار کی گئی ہیں۔ شریعہ کمپلائنس کے بنیادی فنکشن اور ڈپارٹمنٹس تک رسائی کی صورت میں شریعہ آڈٹ کا مرکزی یونٹ تمام کے تمام منصوبے، تسلی بخش جائزے اور سالانہ پلان کو تقویت پہنچاتا ہے۔
شریعہ آڈٹ کا مرکزی یونٹ اس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ یہ اہداف اور شریعہ کمپلائنس کے رسک پر جس کی بنیاد آڈٹ کی رسائی ہے، رابطے میں ہیں۔ اسی طرح شریعہ ایڈوائزر اور بورڈ آڈٹ کمیٹی کے سامنے غور یا فیصلے کے لیے پیش ہوتا رہتا ہے۔
شریعہ آڈٹ پلاننگ سے قبل
پری شریعہ(Pre-shariah) آڈٹ پلاننگ درج ذیل اجزا پر مشتمل ہو گا،جو کسی بھی وقت قابل اطلاق ہو، شریعہ آڈٹ
ٹیم کی طرف زیر عمل لایا گیا ہو:
٭نام، جگہ اور قابل آڈٹ چیز کے بارے میں بنیادی معاہدے
٭آخری شریعہ آڈٹ کے موقع پر بنیادی معاینہ اور مشاہدہ
٭آخری شریعہ آڈٹ کے بند ہونے کے بعد کے عرصے میں انتظامیہ میں اہم ترقیاں ہوئی ہیں
٭نظام یا بزنس فیچرز میں، معاہدوں اور طریق عمل میں
٭معلومات کا ابتدائی تجزیاتی جائزہ جو ہر جگہ دستیاب ہے
٭قابل آڈٹ یونٹ میں آڈٹ کیے گئے ڈپارٹمنٹ کے لیے Riskکے ابتدائی تخمینے ٭شریعہ کمپلائنس ڈپارٹمنٹ اور دوسرے کنٹرول گروپ کی طرف سے طے کردہ آڈٹ کے لیے حصے،ان کی اطلاعات
٭پلان تمام ڈپارٹمنٹ کے علم میں ہو نا چاہیے۔ کیونکہ یہ MIS (Managment Information System)کے لییضروری ہے ۔
شریعہ آڈٹ کی درجہ بندی
شریعہ بورڈ اور شریعہ ایڈوائزر نے 5 حصوں میں درجہ بندی کی ہے، یہ 5گریڈ حسب ذیل ہیں: A پہلا درجہ ہے شریعہ آڈٹ کی ریٹنگ کا۔ شریعہ آڈٹ اس بات کی توثیق کرے گا کہ یہ ادارے اپنے تمام طریق عمل اور عمومی ماحول میں مکمل شریعہ کمپلائنٹ ہیں B دوسرا درجہ ہے۔ کمپنی کے بڑے ڈپارٹمنٹس شریعہ کمپلائنٹ ہیں اور کمپنی چھوٹے بڑے فرق کو دور کرنے سے Grade Aاسٹیٹس حاصل کر سکتی ہے ۔
C متوسط درجہ ہے۔ کمپنی کے بڑے Operationsشریعہ کمپلائنٹ ہیں لیکن مزید کنٹرول اور ذمہ داری کی ضرورت ہے۔
Dکمپنی کے بڑے Operationsشریعہ کمپلائنٹ ہیں لیکن ان کی بنیادایسے اسباب پر ہے جو شریعہ کمپلائنس کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، اس کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ Eیہ آخری درجہ بندی ہے۔ کمپنیNon Complianceبننے کے کنارے پر کھڑی ہے۔ فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ شریعہ آڈٹ کے لیے درکار کاغذات ٭تمام آڈٹ ایکٹیویٹیز اور اسپیشل اسائنمنٹس کے لیے ورکنگ پیپرز مستقل جاری رکھے جائیں اور ٹھیک ٹھیک قابل تعمیل ہوں اور موقع بموقع لاگو کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ذاتی اختیار بھی سونپے جائیں۔ ٭تمام آڈیٹرز ضروری احتیاط اختیار کریں کہ ورکنگ پیپرز تیار اور برقرار رہیں جو آڈٹ نتائج کا آغاز کرنے میںمعاون ہوں ۔
کوالٹی کنٹرو ل کے لیے شریعہ آڈٹ ہر حال میں اعلی معیار کو برقرار رکھے گا۔ اس لیے تمام آڈیٹرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کمپلائنس درست ہے اور شریعہ آڈیٹنگ کے معیار پر پورا اترتا ہے۔شریعہ آڈٹ کے سٹینڈر ڈزکو پروموٹ کرتا اور شریعہ آڈٹ فنکشن کو زیر عمل لاتا ہے۔ علاوہ ازیں شریعہ آڈٹ کا مرکزی یونٹ ٹیم لیڈر کے ساتھ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ جو رپورٹ ان کی طرف سے یا ان کی ٹیم کی طرف سے جاری ہوئی ہے اعلی معیار کے مطابق ہے، میٹریل غلطیوں سے پاک ہے۔ شریعہ آڈیٹر کی ذمہ داریاں
1 شریعہ آڈیٹرہر ہر ڈپارٹمنٹ کا تجزیہ اور مشاہدہ ضرور کرے گا، اور یہ دیکھے گا کہ شریعہ ایڈوائزر نے اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے تمام شرعی ضوابط کی رہنمائی کردی تھی یا نہیں؟اگر نہیں کی تھی تو شریعہ آڈیٹر فوری طور پر شریعہ ڈیپارٹمنٹ کو مطلع کرے گا۔
2 شریعہ آڈیٹر انتظامیہ کی جواب دہی کے لیے انتظار کرے گا، یہ رپورٹ دینے کے لیے کہ شریعہ ایڈوائزر کی گائیڈ لائنز کی پیروی نہیں کی جارہی۔
3 شریعہ آڈٹ آفیسر اس بات کی تعین کرے گا کہ اس نے فلاں چیز کا معاینہ کیا اور فلاں سفارشات کی ہیں۔
4 ادارے کے معاملات میں شرعی حدود متعین کرنا بھی شریعہ آڈیٹر کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ اس حوالے سے ان امور کا خیال رکھے گا: ٭ ٹرائل بیلنس مہیا کیا جائے اور چیک بھی کیا جائے۔ ٭ بینک کے تمام معاہدے بھی مہیا کیے جائیں اور یہ ذکر کیا جائے کہ مروجہ سودی بینکوں سے یا کسی اسلامی بینک سے منسلک ہے۔
5 تمام قانونی معاہدے ان لوگوں کے ساتھ کرے گا:(1)کسٹمر ، (2) سپلائرز، (3) ملازمین اور (4)دیگر۔واضح رہے کہ ان سب کے ساتھ معاہدوں کا شریعت کی روشنی میں جائزہ لینا ہے۔
6 جہاں جہاں ادارے نے پیسے لگائے ہیں ، ان کی لسٹ تیار کرنا، تاکہ ان کا جائزہ لیا جا سکے۔
7 ماضی میں اور موجودہ تمام پروجیکٹس کی فہرست تیار رکھے، تاکہ اس کی آڈٹ اور چیکنگ ہو سکے۔
8 اگر کسی پروڈکٹ بیچنے والے ادارے کا آڈٹ کرنا ہو تو درج ذیل چیزیں چیک کرنا ہوں گی: ٭فروخت کی شرائط کی پابندی کی گئی ؟
٭معاہدوں کی تاریخ
٭قبضے کا دن
٭ذاتی معلومات
٭دونوں پارٹیوں کے دستخط
٭اندرونی پالیسیاں جیسے کہ پراپرٹی اونرشپ پالیسیاں وغیرہ ٭حالیہ پرائس رسک
٭قانونی رسک
شریعہ آڈیٹنگ سے متعلق چند اہم امور
1 رسک میں تخفیف کرنا(Risk Mitigation) :شریعت کی روشنی میں ایسے اقدامات کرنا جو بے قابو خطرات کو کم کر سکیں۔ شریعہ ایڈوائزر کے ساتھ ساتھ شریعہ بورڈ کو بھی فیصلہ کرنا ہو گا کہ کون سی پالیسیاں ہوں جن پر عمل کر کے کمپنی گریڈ Aکے درجے کو پہنچ پائے گی۔
2 تنخواہ دار ملازمین رکھنے کی باضابطہ پالیسیاں (Payroll Policies):باس اور ملازمین کے آپس کے تعلق کا جائزہ لینا اوریہ دیکھنا کہ ملازمت سے متعلق ان کے درمیان کون سے معاہدے ہیں؟ تاکہ ہر ایک اپنے حقوق کا دوسرے سے مطالبہ کر سکے۔
3 سہولیات کی پالیسیاںPolicies) (Facilites :اسی طرح ادارے نے جو سہولیات اپنے ملازمین کو دی ہیں وہ بھی متعین ہوں، تاکہ کوئی ان کو بے جا استعمال نہ کر سکے۔ ان سب کی تفصیل طلب کرنا بھی شریعہ آڈیٹر کی ذمہ داری ہے۔
4 پیداوار کی پالیسیاں (Production Policies):اسی طرح پیداواراور آمدنی کی پالیسیوں کا مطالعہ اور معاینہ کیا جائے کہ وہ کمپنی کسی بین الاقوامی ادارے سے سرٹیفائیڈ ہے یا نہیں۔ اگر نہیں تو شریعہ آڈیٹر فوری طور پر کمپنی کے بورڈ ممبران کو اطلاع کرے گا، تاکہ جلد از جلد اس ادارے کو کسی بین الاقوامی ادارے سے منسلک کیا جا سکے۔