غیر سودی بینک

دس سال سے زائد عرصہ ہوا پاکستان میں اسلامی بینکاری کا نظام علمائے کرام کی زیرِنگرانی نہایت تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان کے پورے بینکاری نظام میں تقریباً دس فیصد حصہ اسلامی بینکاری کا ہے۔ اس تحریر میں نہایت ہی اختصار کے ساتھ اسلامی بینکاری میں رائج تمویلی سہولیات کا عام فہم انداز میں جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلامی بینک شریعہ آڈٹ کی ضرورت

وہ عنصر جو ایک اسلامی بینک کو کسی بھی روایتی بینک سے جدا کرتا ہے، اسلامی بینک کا اپنے تمام شعبوں اور معاملات کو شرعی احکام کے مطابق بنانا ہے۔ اسلامی بینکاری کی حالیہ روز افزوں ترقی اس میدان میں انتہائی پڑھے لکھے ، ایسے ماہرین کا تقاضا کرتی ہے جو اس شعبے کوشرعی مقاصد کے عین مطابق چلا سکیں۔ بدقسمتی سے اس شعبے میں ایسے پیشہ وارانہ افراد کی بہت کمی ہے جو ان بینکوں کے معاملات کی شریعت کے مطابق نگرانی کر سکیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مشروبات، خوشبویات اگر کپڑے پر گر جائیں؟

مسائل
مشروبات، خوشبویات اگر کپڑے پر گر جائیں؟
سوال
احرام کی حالت میں خوشبو دار اور مختلف ذائقے والی مشروبات پینا جائز ہے؟ اوراگروہ کپڑے پر گر جائے جس سے کپڑے خوشبودار ہوجائےں تو اس کے کیا احکام ہوں گے؟ جیسے: پیپسی،کوکاکولا اور اس جیسے دوسرے مشروبات۔

مزید پڑھیے۔۔۔

انوکھے معاشی فیصلے ملکی معیشت کے لیے زہر قاتل

ایک 25 ہزار ماہانہ کمانے والے ملازمت پیشہ شخص کو اگر بزنس کی سوجھے گی تو وہ کم از کم نفع کی توقع پر ملازمت چھوڑ دے گا؟ اتنی بات تو طے ہے کہ وہ 25 ہزار سے کم نفع پر تو بالکل تیار نہ ہو گا۔ کیونکہ بزنس میں نفع کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔ گویا بزنس میں 25 ہزار کا ملنا ’’رسکی‘‘ Risky ہے، جبکہ ملازمت میں یقینی۔ تو Risky 25 ہزار کے لیے کوئی یقینی 25 ہزار کیوں چھوڑے گا؟ فرض کریں کہ 30 ہزار نفع ہو تو کیا ملازم نوکری چھوڑ دے گا؟ بظاہر وہ نہیں چھوڑے گا، کیونکہ 8 گھنٹے کی ملازمت کے ساتھ وہ یقینا5 ، 10 ہزار کا پارٹ ٹائم کام بھی کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

کامیابی کا نسخہ:منصوبہ بندی، پختہ عمل اور تلافی

انسان گو اشرف المخلوقات ہے لیکن یہ خطا کا پتلا بھی ہے۔ اس کی سوچ بلند اور بے عیب ہو سکتی ہے، لیکن عمل عیب سے خالی نہیں ہوتا۔ صرف انبیاء علیہم السلام کا کامل گروہ ہی اس قاعدے سے مستثنی ہے ورنہ بڑے بڑے فلسفیوں، دانشوروں اور آج کے زمانے کے انٹلیکٹس کا عمل کوتاہیوں کا مجموعہ ہی نظر آتا ہے۔ عصر حاضر میں مینجمنٹ کی جدید تکنیکوں کے ذریعے کوشش کی جاتی ہے کہ کوتاہیاں کم سے کم ہوں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

دوطرفہ تعلقات کیسے نبھائے جائیں؟

جب دو یا زیادہ اشخاص یا ادارے کسی رشتے یا کسی معاہدے کے تحت مشترکہ امور انجام دیتے ہیں تو کام میں رکاوٹ آنا قدرتی امر ہے۔ دنیا میں ہر دو افراد کی نفسیات اور مزاج میں فرق ہے۔پھر کوئی شخص بھی کسی کے ماتحت چلنے پر خوشی سے تیار نہیں ہوتا،لہذا ایسے حالات میں مشترکہ مہم کی کامیابی کے لیے فریقین کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنے پروٹوکول یا رعایت کو نظر انداز کرتے ہوئے دوسرے کے حقوق بڑھ چڑھ کر ادا کریں اور اپنے حقوق میں کوتاہی پر تحمل کریں تاکہ ایشوز پیدا ہی نہ ہونے پائیں۔اسی طرح خدانخواستہ کبھی لاشعوری طور پر کوئی ایشو پیدا ہو جائے تو اسے حل کرنے کے

مزید پڑھیے۔۔۔