رمضان :نفع کی دوڑ اک نفسیاتی کمزوری

رمضان کی آمد کے ساتھ ہی مارکیٹ میں بہت سی تبدیلیاں آجاتی ہیں ۔اوقات تبدیل ہوجاتے ہیں۔ موسم کی حدت اورپیاس کے شکار دکانداروں اورسلیز مینز کا لہجہ اورانداز گفتگوبھی کافی بدل جاتاہے۔بازار میں رمضان کااحترام واضح طورپر محسوس کیاجاسکتاہے۔لوگوں کی گفتگومیں باربار رمضان اورروزے کاواسطہ دیا جاتا ہے۔ افطار کا جگہ جگہ انتظام کیاجاتاہے۔چھ روزہ اوردس روزہ تراویح جگہ جگہ شروع کردی جاتی ہے،تاکہ تاجرحضرات

مزید پڑھیے۔۔۔

مال کی سیکورٹی کا یقینی طریقہ

سے16 سال مادیت پر مبنی نصاب پڑھنے کے بعد روحانی حقائق کا فوری ادراک ایک مشکل امر بن جاتا ہے۔ چنانچہ جب اسلام کی تعلیمات میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ سودی مال کی وصولی کے باوجود مال کم ہو جاتا ہے اور زکوۃ میں کچھ مال نکال دینے کے باوجود مال بڑھ جاتا ہے، تو سادے جمع تفریق سے اسے سمجھنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ ایک راسخ العقیدہ مسلمان کے لیے تو اس بات پر یقین کرنا کچھ مشکل نہیں،البتہ مادیت زدہ مسلمانوں کے لیے چند مثالیں ذکر کی جا سکتی ہیں جس سے بات سمجھنا شاید آسان ہو جائے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

نفع کی شرح کیاہو؟

٭…شریعت نے نفع کی متعین شرح مقرر کرنے کے بجائے اسے مارکیٹ کے حالات اور گاہک کی سمجھ پر چھوڑ دیا ہے، اسی کوطلب ورسد کا اصول کہا جاتا ہے
٭…اسلام نے مصنوعی طور پر قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کے لیے حکمت بھری رکاوٹیں کھڑی ہیں
ایک سوال اکثر پوچھا جاتاہے کہ اسلام میں جائز منافع کسے کہتے ہیں ؟یا نفع کتنے فیصد تک رکھا جا سکتا ہے؟

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلامی تعلیمات کی آفاقیت کا عملی ثبوت

''جناب ایک سوال زور و شور سے اٹھایا جاتاہے کہ اسلامی بینکنگ میں جو اضافہ دیکھنے میں آیا ہے وہ اس کی اپنی بنیادوں پر نہیں بلکہ مغرب میں معاشی بحران کے نتیجے میں ہے۔ جب معاشی بحران کی کیفیت پیدا ہوئی تو اسلامی بینکنگ کو ایک بوسٹBoostملا۔ آپ اس نقطئہ نظرسے کس حد تک متفق ہیں؟'' میزبان کا سوال کافی مشکل معلوم ہورہاتھا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

جب 80 روپے میں دستیاب دوا 1200 روپے میں بیچ دی گئی

٭۔۔۔۔۔۔مارکیٹنگ کے جدید فن میں سکھا یا جاتا ہے کسٹمر کو اتنا خوش کرو کہ وہ جیب ڈھیلی کرنے پر تیار ہوجائے
'' ڈاکٹر نے پرانی دوا لکھی تھی، کئی میڈیکل سٹور چھان مارے، لیکن کسی کو اس دوا کانام بھی معلوم نہیں تھا۔ ڈاکٹر کو بتایا تو انہوں نے ایک فون نمبر دیا اور کہا: یہاں سے دوا مل جائے گی۔

مزید پڑھیے۔۔۔

دین، دانش، لچک، آسانی، منطق

٭۔۔۔۔۔۔ آج کتنے لوگ ہیں جو اسلام کی زریں ہدایت کو غیر ضروری سمجھ کر اپنے ایمان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جامعۃ الرشید کی حدود میں داخل ہوتے ہی ایک متفکر چہرہ اپنی جانب توجہ کھینچ رہا تھا۔ یہ کلیۃ الشریعہ کے پہلے بیچ کا ایک طالب علم تھا۔ گریجویٹس کو عالم بنانے کا یہ سلسلہ نیا نیا شروع ہوا تھا۔ اس لیے ہمیں جامعہ کے سرپرستوں کی جانب سے ہدایت تھی کہ

مزید پڑھیے۔۔۔