پاکستان کی 66 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک جمہوری حکومت نے پانچ سال مکمل کرلےے۔ اسی طرح پہلی بار پانچ سال بعد وفاقی کابینہ تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ تمام وزراء سے مراعات واپس لے لی گئی ہیں۔نگران حکومت بن رہی ہے۔ گزشتہ پانچ سالہ حکومت نے پاکستان کو کیا دیا؟ معیشت کے کون کون سے میدانوں میں کیا ترقی ہوئی؟ یہاں دےے گئے اعداد و شمار سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔

معروف معیشت دان ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی کہتے ہیں کہ پاکستان کو جون میں آئی ایم ایف کے پاس ایک بار پھر جانا ہوگا۔ مگر اس مرتبہ آئی ایم ایف مزید کڑی شرائط پر ہی قرض دے گا۔ دیکھنا یہ ہے کہ عبوری حکومت

کس طرح معاشی مسائل حل کرتی ہے اور عبوری وزیر خزانہ کس طرح نیا قرض لینے میں کامیاب ہوگا۔

 

معیشت کے آئینے میں 
  2007 2013
افراط زر                7.6    11.9گیارہ کے
فارن ایکسچینج کے ذخائر         15ارب  18ارب گیارہ کے    
بیرونی قرضے          38ارب ڈالر         65ارب ڈالر
تجارتی خسارہ           70ارب روپے  ایک کھرب 51ارب روپے
جی ڈی پی میں اضافے کی شرح      6.8     3.6
برآمدات  19.24ارب ڈالر            35.25ارب ڈالر
ڈالر کی قیمت           60روپے           99روپے 
افراط زر                6.64              7.4