زر مبادلہ کے ذخائر ایک بار پھر تیزی سے کم ہورہے ہیں۔ ابھی پاکستان نے IMF کو قرضوں کی قسط بھی ادا نہیں کی۔ قسطوں کی ادائیگی اور بھاری اخراجات پورا کرنا نگران حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے۔ زر مبادلہ کے ذخائر
ماہ بہ ماہ 18ارب ڈالر جولائی 2011
17ارب ڈالر دسمبر 2011


16ارب ڈالر جنوری 2012
15ارب ڈالر مئی 2012
14ارب ڈالر اکتوبر 2012
13ارب ڈالر فروری 2013
12.3ارب ڈالر 29 مارچ2013 

معاشی خبرنامہ
ٹیکس، انویسٹمنٹ، برآمدات
٭صوبہ سندھ کی ٹیکس وصولیوں میں 12فیصد اضافہ ہوا۔
٭جولائی تا فروری17.204ارب روپے جمع ہوئے۔
٭رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میںحکومت کی بلزاور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی نیلامی سے400ارب روپے حاصل کرے گی۔
٭وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز (بی ایس ایم) کو 2012میں 14ارب 60کروڑ روپے کابیل آؤٹ پیکج دیے جانے کے باوجود ملز کاخسارہ ختم نہیں ہوسکااور 2008-2007سے2013تک اسٹیل ملز کا مجموعی خسارہ82ارب تک پہنچ گیا ہے۔
٭7ماہ میںکاٹن کی درآمدات میں69 فیصد اضافہ۔ ٭پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بھارت سے زیادہ بہتر ملک ہے: امریکی تھنک ٹینک اسلامی بینکاری
٭ملک میں اسلامی بینکاری کا حصہ 10فیصد تک بڑھ گیا۔ ٭اسلامی بینکوں میں ڈپازٹس کا حجم 7کھرب6ارب روپے تک پہنچ گیا۔ ملکی قرضے
٭نگران وزیر اعظم نے وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف سے نیا قرضہ لینے سے روک دیا۔ انہوں نے غیر ضروری اخراجات ختم کرنے اور غیر ملکی قرضوں پر انحصارنہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ نیز انہوں نے ایف بی آر کو 2ہزار126ارب روپے کے نظر ثانی شدہ ریونیو ہدف میں ایف بی آر کو مزید کٹوتی کی منظوری دینے سے انکار کردیا۔
٭پاکستان کو رواں سال کی اختتام تک آئی ایم ایف سے9ارب ڈالر تک قرضہ درکار ہوگا: ایشیائی ترقیاتی بینک اشیائے خورونوش
٭رواں سال کپاس کی 15.2ملین بیلز متوقع ہے، جبکہ 15مارچ2013تک جننگ فیکٹریوں نے 12.48ملین بیلز کی پیداوار حاصل کی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں5فیصد زائد ہے۔ ٭یکم دسمبر سے مارچ کے تیسرے ہفتے تک پاکستان سے 2لاکھ 21ہزار ٹن کینو برآمد ہوگیا جس سے13کروڑ27لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جبکہ آیندہ دنوں میں یہ برآمدات 2لاکھ30ہزار ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ٭1170میٹرک ٹن پیاز ملکی منڈیوں میں پہنچ گئے، قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان متوقع ہے۔