موبائل بینکنگ پاکستان میں بہت تیزی سے اپنی جگہ بنارہی ہے۔ سینٹرل بینک کا حالیہ سہ ماہی اعلامیے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سال جنوری اور مارچ کے دوران کمرشل بینک 1.11 ملین موبائل بینکنگ معاملات زیر عمل لائے، جن کی کل مالیت 7.35 بلین ہے۔ پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں یہ بڑھوتری حجم کے اعتبار سے 23 فیصد اور قدر کے اعتبار سے 31 فیصد زیادہ ہے۔

منظرنامے میں یہ حرکت 2012ء کے مالیا تی سال سے شروع ہوئی۔ اس کے دوران کمرشل بینکوں نے 3 ملین سے زائد موبائل بینکنگ معاملات چلائے جن کی قدر 16.24 بلین روپے بنتی ہے۔ برانچ لیس بینکنگ پروگرام کے تحت ہونے والے ایسے سودے جو موبائل فون پر اعتماد حاصل کرنے کے حوالے سے ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں وہ ان اعداد و شمار کا حصہ نہیں۔
معلومات، کمیونیکشن ٹیکنالوجی اور معاشی خدمات کے باہم ملاپ سے موبائل بینکنگ اپنے کسٹمرز کو ایسی پیش کش کرتی ہے، جس کے باعث وہ بینک میں آنے کی زحمت سے بچ جاتے ہیں اور اپنے معاملات، جیسے: رقوم کی پڑتال، فنڈ کی منتقلی، بل کی ادائیگی او رموبائل ٹاپ اپس Top-ups بھی دیے گئے وقت میں بہت محفوظ طریقے سے سرانجام دے سکتے ہیں۔


٭… موبائل بینکنگ کے نگران موبائل بینکنگ، انٹرنیٹ بینکنگ اور کال سینٹر بینکنگ میں امتیاز کے حوالے سے مسلسل دیکھ بھال کر رہے ہیں ٭… 2012ء کے مالیا تی سال کے دوران کمرشل بینکوں نے 3 ملین سے زائد موبائل بینکنگ معاملات چلائے جن کی قدر 16.24 بلین روپے ہے

وطن عزیز میں کتنے ہی بڑے، چھوٹے اور درمیانے بینک اس سروس پلیٹ فارم کو اختیار کرچکے ہیں۔ مسلم کمرشل بینک، فیصل بینک اور’’ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ‘‘ موبائل بینکنگ سروس پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، جیساکہ بالترتیب ان کی برانڈز MCB موبائل، فیصل بینک کی طرف سے ''Mobit'' اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی طرف سے ’’بریز‘‘ اس بات کی غماز ہے۔
مسلم کمرشل بینک نے ''MCB Lite'' کے نام سے ایک نیا نظام بھی متعارف کروایا ہے، جو اپنے ذاتی ویزہ کارڈ کے ساتھ آتا ہے۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اس سسٹم کو ’’گلوبل موبائل بینکنگ اپلیکیشن‘‘کے نام سے متعارف کروایا ہے۔ پاکستان میں یہ گزشتہ ہفتے لانچ ہوئی اور کسی بھی میجر سمارٹ فون موبائل اپلیکیشن پلیٹ فارم پر دستیاب ہے۔ یہ سروس خصوصی طور پر موبائل فون کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے جو موبائل اپلیکیشن اور اس کے ساتھ ساتھ موبائل براؤزر کے ذریعے استعمال کی جاسکتی ہے۔
موبائل بینکنگ کے نگران موبائل بینکنگ، انٹرنیٹ بینکنگ اور کال سینٹر بینکنگ میں امتیاز کے حوالے سے مسلسل دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ مختلف ڈیٹا کی اطلاع تین متبادل ڈلیوری چینلز کے لیے فراہم کر رہے ہیں۔ (ACDS) بہرحال! ایک موبائل فون انٹرنیٹ، کال سینٹر یا موبائل بینکنگ ٹرانزکشن تینوں تک بیک وقت رسائی کو ممکن بنا دیتا ہے اور ان تینوں چینلز کو ایک خط میں لاتا ہے۔ مزید یہ کہ بینک کی موبائل بینکنگ اپلیکشنز انٹرنیٹ والے موبائل فون اور ذاتی کمپیوٹر ہر دو ذرائع کے حوالے سے قابل دسترس ہیں۔ اسی بنا پر کہا جاسکتا ہے کہ موبائل فون کے ذریعے ہونے والے سودوں کی حقیقی پیش رفت عین ممکن ہے کہ جنوری سے مارچ کے دوران ہونے والے 7.35 بلین کے سودوں سے بھی بڑھ جائے۔
SBP,s کے سہ ماہی جائزے کے مطابق تین متبادل چینلز کے جمع شدہ نتائج 3.7 ملین سودوں کی صورت میں سامنے آئے ، جن کی قیمت 135.6 بلین بنتی ہے۔ اس مقدار کا 90 فیصد انٹرنیٹ بینکنگ کے لیے واجب الادا ہے، لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان سودوں میں سے کس قدر انٹرنیٹ والے ہینڈسیٹ کے ذریعے یا سمارٹ فون کے ذریعے انجام پاتے ہیں۔
زیادہ تر پاکستانی بینکوں کو ٹیکنالوجی متعارف کروانے، بالائی اخراجات اور بری کارکردگی سے جان چھڑوانے کے لیے ACDSمیں انویسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ موبائل بینکنگ پلیٹ فارم کے اجرا کے ذریعے نہ صرف وہ اپنے گاہکوں کے شیئر قائم رکھ سکتے ہیں، بلکہ فیس اور چارجز وغیرہ میں اضافہ کر کے آمدنی کا ایک اور ذریعہ بھی پیداکرسکتے ہیں۔