’’اسلم بیٹا! پھر فون کرو، شاید اب فون اٹھا لیا جائے۔‘‘ ’’ ابو !ایک ہفتے سے تو فون کر رہا ہوں، پہلے وہ اٹھا نہیں رہے تھے اور اب دو دن سے نمبر ہی بند جا رہا ہے۔‘‘
احمد صاحب پریشانی کے عالم میں دوبارہ اپنے کام میں مشغول ہو گئے۔ تقریبا ایک سال پہلے اخبار میں اشتہار آیا تھا کہ اکاؤنٹنگ کا سافٹ ویئر، مارکیٹ ریٹ سے آدھی قیمت میں بنوائیں اور6مہینے کی مفت گارنٹی بھی حاصل کریں۔احمد صاحب جو کئی مہینوں بلکہ سالوں سے اپنے کاروبار کو جدید خطوط پر استوار کرنے

اور اپنے Manvaz Accountsکو کاغذ اور MS Excezسے Accounts Softwareپر منتقل کرنے کا سوچ رہے تھے، تا کہ سافٹ ویئر کی مدد سے ان کو صحیح اور بروقت رپورٹ مل سکے جن کی وجہ سے وہ بروقت اور درست فیصلے کر سکیں۔ ان کو یہ پیشکش مناسب لگی اور انہوں نے تھوڑی بہت معلومات حاصل کر کے اور مزید ڈسکاؤنٹ حاصل کر کے سافٹ ویئر خرید لیا۔ اب وہ کافی خوش تھے کہ وہ اپنے دوسرے کاروباری حریفوں کی طرح سافٹ ویئر کا استعمال کر سکیں گے۔ کمپنی کے ساتھ معاہدہ ہونے،50فیصد پیشگی ادائیگی کرنے، سافٹ ویئر کو انسٹال کرنے اور استعمال کی تربیت دینے اور بقایا پیمنٹ لینے تک سافٹ ویئر کمپنی کی خدمات اور مستعدی واقعی قابل ستائش تھی، لیکن جیسے ہی بقایا ادائیگی پوری ہوئی تو گویا خدمات کے معیار کو بریک لگ گئی۔ سافٹ ویئر جب بھی بنتا ہے تو استعمال کے ساتھ ساتھ اندازہ ہوتا ہے کہ کون سا فنکشن، کس طرح ہونا چاہیے؟ ظاہر ہے کہ اس میں وقت بھی لگتا ہے۔ شروع شروع میں تو کمپنی ان کی ضروریات کے مطابق تبدیلیاں کرتی رہی اور یہ بھی آہستہ آہستہ اپنا ڈیٹا سافٹ ویئر پر منتقل کرتے رہے اور جب پوری طرح کام سافٹ ویئر پر منتقل ہو گیا اور جب مسئلہ پیش آنے پر سافٹ ویئر کمپنی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو پھر رابطہ ہی نہیں ہو رہا۔
اب یہ حال تھا کہ ایک طرف تو کاروباری حساب و کتاب ٹھپ پڑا تھا، کیونکہ مسئلہ پیش آنے کی وجہ سے یہ پتا نہیں چل رہا تھا کہ کس گاہک نے کیا آرڈر دیا ہوا ہے اور اس سے کتنے بقایاجات لینے ہیں؟ اور دوسری طرف اس بات سے بھی اندھیرے میں تھے کہ کس سپلائر سے کتنا مال آ چکا ہے اور کتنا آنا باقی ہے اور کس کو کتنی ادائیگی کرنی ہے؟ اب آپ کو اندازہ ہو رہا ہو گا کہ گاہک اور سپلائر دونوں کی طرف سے کس قدر دباؤ میں ہوں گے۔ ظاہر ہے اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو بینک کے حسابات سامنے آئیں گے اور نہ ہی تنخواہوں کی ادائیگی وقت پر ہو سکے گی۔ اس صورت حال میں ان کو انتہائی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ایک نئی، اجنبی اور ناقابل اعتبار کمپنی سے معاملہ کرکے جتنی بچت کر لی تھی، اس سے زیادہ نقصان وہ اٹھا چکے تھے اور پتا نہیں یہ سلسلہ کہاں تک چلتا ۔میں یہ نہیں کہتا کہ نئی کمپنی سے کام نہیں کروانا چاہیے۔ نئی بھلے ہو، لیکن قابل اعتبار تو ہو۔
اگر آپ کی کمپنی بھی سافٹ ویئر بنوانے کا ارادہ رکھتی ہے تو آپ کو بھی بہت سی باتوں کا خیال رکھنا ہو گا۔ ورنہ ایسا نہ ہو کہ آپ کو بھی مستقبل میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ ایک اچھے سافٹ ویئر میں کیا خصوصیات ہونی چاہییں، اس کو کسی اگلے مضمون میں دیکھیں گے۔ ابھی ہم دیکھتے ہیں کہ ایک اچھی سافٹ ویئر کمپنی میں کیا خصوصیات ہونی چاہییں؟
1 اپنی ریکوائرمنٹ اچھی طرح سمجھائیں
سب سے پہلے اپنی ساری Requirmentsاور Proceduresکاغذ پر اچھی طرح لکھ لیں کہ کیا عمل کس طرح انجام پاتا ہے؟ اور کس ڈیٹاسے آپ کو کیا رپورٹ بنانی ہے۔ اس کو Requirment Analysis کہتے ہیں۔ آپ جتنی اچھی طرح اپنی بات اور ریکوائرمنٹ سمجھا سکیں گے، پروگرام کو اتنا ہی صحیح کام کرنے میں مدد ملے گی۔
2 سافٹ ویئر کمپنی کی معلومات حاصل کریں
جب بھی آپ کسی کمپنی سے رابطہ کریں یا کوئی کمپنی آپ سے رابطہ کرے تو آپ ان کی ویب سائٹ کا تفصیلی معاینہ کریں۔ ان کے گاہکوں کی فہرست دیکھیں، پروگرامنگ کمپنی کی مہیا کردہ خدمات پڑھیں۔ اس شعبے میں ان کا تجربہ دیکھیں، ان کی اس شعبے میں کوئی خاص مہارت یا سرٹیفکیٹ ہے تو اس کو ضرور اہمیت دیں۔ ان کی’’کیس اسٹڈی‘‘ پڑھیں۔ اگر موجود ہے توCase Studyکو آسان لفظوں میں یوں سمجھیں کہ کس طرح اس کمپنی نے کسی گاہک کی ضروریات اور مشکلات کا اندازہ لگاتے ہوئے ان کی ضروریات کو سمجھا اور اس کے مطابق ان کو سافٹ ویئر بنا کر دیا۔ اس سافٹ ویئر سے ان کی کیا مشکلات حل ہو ئیں اور ان کی کارکردگی یا منافع میں کس قدر اضافہ ہوا، وغیرہ۔ یہ تو ہو ا سافٹ ویئر کمپنی کے بارے میں معلومات حاصل کرنا۔ ان کی ویب سائٹ یا Brochure یاPresentationکے ذریعے اب آپ تھوڑی سی کوشش کرتے ہوئے یہ سب باتیں ان سے زبانی بھی پوچھ لیں، کیونکہ یہ سب مواد تو انٹرنیٹ سے کاپی کر کے بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ جب آپ زبانی پوچھیں گے تو ضروری نہیں کہ اس کو اپنی ویب سائٹ زبانی حفظ ہو، لیکن اگر وہ کوئی متضاد بات کرے گا تو آپ اس سے وضاحت طلب کر سکیں گے۔ اس طرح آپ کو جو معلومات ملیںگی، وہ کافی حد تک صحیح ہوں گی۔
3 انٹرنیٹ سے معلومات جمع کریں
اگر آپ کو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کمپنی کا وزٹنگ کارڈ موصول ہوتا ہے جس پر ان کا نام، مثلاً: ABC Company لکھا ہوا ہے تو آپ اس نام کو گوگل پر تلاش کریں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی پرانا گاہک کمپنی کے بارے میں اچھے یا برے تاثرات کسی میں لکھ دیتا ہے جس سے آپ کو بھی اندازہ لگانے میں آسانی ہو جائے گی۔
4 کمپنی کے گاہکوں کی فہرست چیک کریں
اگر آپ کے شعبے سے وابستہ کوئی اور کمپنی بھی وہاں لکھی ہوئی ہے، اس سے رابطہ کر کے سافٹ ویئر کمپنی سے متعلق رائے لینے میں کوئی شرم محسوس نہ کریں۔ آپ ایک معقول رقم خرچ کر کے سافٹ ویئر بنوانے کا ارادہ رکھتے ہیں، کہیں آپ سے غلط انتخاب نہ ہو جائے۔ اگر اپنے شعبے کی کمپنی نہ ملے تو قریب ترین کسی شعبے کی کمپنی سے رابطہ کریں اور سیدھے الفاظ میں ان کو بتا دیں کہ اس کمپنی سے کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، براہِ کرام آپ ان کے بارے میں رائے دیں۔ ظاہر ہے اگر ان کو شکایت ہو گی تو دو منٹ میں آپ کو پتا چل جائے گا۔ اگر وہ مطمئن ہوں گے تو بھی آپ کو بتا دیں گے۔ یاد رکھیں! کسی بھی شعبے میں شکایت یا مسئلہ آنا کوئی بری بات نہیںلیکن ایک ہی خرابی یا مسئلے کا بار بار آنا اور کسی بھی کمپنی کی طرف سے اس شکایت پر دھیان نہ دینا اور گاہک کا غیر مطمئن ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے۔
صحیح دینی معلومات اور کاروباری اصول کا علم نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنی غلطی اور کمی پر پردہ ڈالنے اور جان چھڑانے کے لیے یہ کہتے ہیںکہ ’’جی! اللہ کی مرضی یہی تھی یا مقدر میں لکھا ہوا تھا۔‘‘ بے شک اللہ کے حکم اور ارادے کے بغیر کوئی نفع ہے نہ ہی نقصان۔ لیکن اللہ نے اس جہان کو دارالاسباب بنایا ہے۔ اللہ کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتے، چاہے مسلمان ہو یا کافر… جو صحیح محنت کرے گا اس کو مثبت نتیجہ ملے گا۔ ’’ٹویوٹا‘‘ کمپنی کی مثال لے لیں، کتنی مرتبہ ایسا ہوا کہ کسی معمولی مسئلے کی وجہ سے پوری دنیا سے گاڑیاں گاہکوں سے اپنے خرچے پر واپس منگوالیں اور گاہک کو قیمت واپس کر دی یا بدلے میں دوسری گاڑی دے دی۔ اگلی بار کے لیے اس کمی کو اور ساتھ ساتھ ان اسباب کو بھی دور کیا جن کی وجہ سے وہ کمی آئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ معیار کے ساتھ گاہک کے اطمینان نے ٹویوٹا کو دنیا کی صفِ اول کی کمپنیوں میں شامل کر دیا ہے۔
5 تحریری معاہدہ ضرور کریں
ہمارا دین بھی ہم کو یہی سبق دیتا ہے کہ معاملہ چاہے چھوٹا ہو یا بڑا اس کو لکھ لیا جائے۔ کمپنی آپ کو جو بھی خدمات دے، جتنے بھی عرصے کے لیے دے، جتنے میں بھی دے… اس کو ضرور لکھوالیں اور اپنی کمپنی اور سافٹ ویئر کمپنی دونوں کی طرف سے دو ،دو بندوں کے دستخط لے لیں۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ سافٹ ویئر بیچنے کے لیے جذبات میں آ کر Salesوالے لمبے چوڑے دعوے اور وعدے تو کرتے ہیں، لیکن بعد میں ’’اگر، مگر‘‘ کرتے ہیں۔ دو دستخط اس لیے کہ کبھی ایک بندہ کمپنی چھوڑ جائے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ کمپنی والے کہیں کہ ہم کیا کریں وہ تو انہوں نے وعدہ کیا تھا، ہم تو یہ نہیں نبھا سکتے۔
یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ آپ نے معاہدہ بنانے کو کہہ تو دیا، لیکن اگر کمپنی والے اتنی مشکل انگریزی میں معاہدہ بنا کر لے آئے جو کہ آپ کے سر سے گزر رہا ہے تو پھر کیا کریں گے؟ ایسی صورت میں بغیر کسی جھجک کے ان سے کہیں گے کہ اس کو آسان انگریزی میں لکھ کر لائیں اور کوئی بھی بات گول مول نہ ہو۔ 6 سافٹ ویئربھی ’’انویسٹمنٹ‘‘ہے
جس طرح دفتر کی تزئین و آرائش کی جاتی ہے تاکہ گاہک کو متوجہ کیا جا سکے۔ منیجرز وغیرہ کو گاڑیاں دی جاتی ہیں، مختلف جگہوں پر سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ اسی طرح سافٹ ویئر بھی آپ کی ایک طرح کی سرمایہ کاری ہے۔ آپ چند ہزار لگا کر لاکھوں اور چند لاکھ لگا کر کروڑوں کمانے کی پلاننگ کیجیے۔ اپنی اپنی سوچ کی بات ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کسی کو Quoteکرو تو وہ کہتے ہیں کہ یہی خدمات آپ تھوڑی رعایت کے ساتھ اتنے پیسوں میں دے دیں۔اس میں کوئی حرج نہیں، رعایت مانگنا گاہک کا حق ہے۔ اس سے دو قدم آگے آپ یہ سوچ اپنا کر دیکھیں کہ مثلاً کمپنی نے آپ کو ایک لاکھ Quoteکیا، آپ کہیں کہ ہم آپ کو 10ہزار اوپر دیں گے آپ اس پروگرام میں اور کیا کیا Featuresشامل کر سکتے ہیں جو کہ آپ نے دوسروں کو نہیں دیے۔ یقین کر یں کہ وہ اضافی 10ہزار کے لیے دماغ زیادہ استعمال کرے گا اور آپ کو’’ فیچر‘‘اضافی مل جائے گا جو کہ آپ کو آپ کے حریف پر برتری دلا دے گا، وغیرہ ۔