پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافہ
اب پاکستانی پھل اور سبزیاں بہت سے ممالک تک پہنچ رہی ہیں۔ نئی منڈیوں تک رسائی سے پاکستان کو کم از کم 62ارب روپے کا قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوا۔ اب تک پاکستان روایتی منڈیوں تک رسائی رکھتا تھا۔ رواں سال پہلی بار نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کی گئی جس کے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے۔ اس وقت عالمی سطح پر جنوبی کوریا، موریطانیہ اور جاپان ، پاکستانی پھل اور سبزیوں کے لیے بہترین منڈی ثابت ہوسکتے ہیں۔ امید ہے نئی منڈیوں تک رسائی کا یہ سفر جاری رہے گا اور ملک میں خوش حالی کی نئی لہر آئے گی۔
ٹائلوں کی غیر قانونی درآمد
پاکستان میں ٹائلوں کی غیر قانونی درآمد سے ایک بہت بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق بلوچستان کی سرحد سے آنے والی ٹائلوں سے صرف 6روپے فی میٹر کے حساب سے تمام ٹیکسز وصول کیے جاتے ہیں۔ جبکہ پاکستان میں تیار ہونے والی ٹائل پر اوسطا 100روپے فی اسکوائر میٹر سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک میں ٹائلوں کی صنعت کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے۔
کاٹن مارکیٹ میں تیزی
رواں سیزن میں کاٹن مارکیٹ مندی میں شروع ہوئی۔ کچھ سنبھلی اور پھر یکسانیت میں آ گئی۔ اچھے موسم ،سیلاب اور بارشوں سے کم نقصان کی وجہ سے پیداوار میں بھی اضافہ ہوا۔ ملز کی طرف سے بھی خریداری میں بہتری رہی۔ لوکل مارکیٹ شروع سیزن میں تقریبا پریشر میں رہی۔ انٹرنیشنل میں بھی کوئی خاص پوٹینشل نہیںتھی۔ ورلڈ لیول پر بھی کاٹن پیدا کرنے والے ممالک میں پیداوار میں بہتری رہی۔ اس کے علاوہ چائنا جو کہ نمبر ایک کاٹن امپورٹ کرنے والا ملک ہے، اس سال امپورٹ میں زیادہ ایکٹو نہیں رہا، بلکہ اپنے ریزرو اسٹاک کو استعمال میں لاتا رہا۔ چائنا کے پاس ورلڈ کاٹن اسٹاک کا تقریبا دو تہائی ہے۔ ان حالات میں انٹرنیشنل کاٹن مسلسل پریشر میں ہی رہی۔ اس وجہ سے لوکل کاٹن میں بھی کچھ زیادہ تیزی نہ رہی۔
البتہ کچھ عرصے کے بعد لوکل لیول پر اچھی خبروں کی وجہ سے مارکیٹ تیزی کی طرف گامزن ہو گئی ، جس کی وجوہات میں پاکستانی ڈالر میں اضافہ بھی تھا جو کہ اوپن مارکیٹ میں 110 روپے کی سطح تک آگیا تھا۔ ان دنوں مارکیٹ 6400 سے 7400 تک آ گئی تھی۔ اس کے علاوہ ایک اہم خبر یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا بھی تھا جس کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل سیکٹر میں بڑے آرڈرز ملنے کی امید ہو گئی ۔نیز پاکستان کی کاٹن کھپت میں بھی اضافہ ہوا۔
کرنٹ صورت حال کے مطابق پاکستان کاٹن مارکیٹ 6800 سے 7200 تک ہے جبکہ کپاس ریٹس 2600 سے 3500 تک ہیں کراچی کاٹن ایکسچینج سپاٹ ریٹ 7000 ہے۔
انٹرنیشنل میں اگر دیکھیں تو انڈین پیداواردس لاکھ اضافہ کے ساتھ 37.5 ملیں ہے جبکہ یو ایس ڈی کے مطابق ورلڈ پروڈکشن 116.7 ملین ہے جس میں امریکا کی پیداوار 4.00 ملین میٹرک ٹن ہے جبکہ چائنا کی پیداوار 12.54 ملین میٹرک ٹن ہے۔ مجموعی طور پر لوکل اور انٹرنیشنل مارکیٹس مستحکم ہیں۔