کینو کی برآمد سے 18کروڑ ڈالر کی آمدن
اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی معیشت درست رخ پر سفر کررہی ہے۔ مہنگائی کم ہوئی، مصنوعات سازی میں بہتری آئی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے اور روپیہ بھی مستحکم ہوگیا ہے۔ یہی دیکھیے کہ پاکستان نے رواں سال کینو کی برآمد کا ہدف حاصل کرلیا۔ اس طرح صرف کینو سے 18کروڑ ڈالر کی آمدن حاصل ہوئی۔ خدا کرے معیشت کا سفر اسی طرح کامیابیوں کی طرف گامزن رہے۔
تھری جی سے اسمارٹ فون تک
تھری جی کی نیلامی ابھی قریب ہی نہیں آئی کہ موبائل مارکیٹ میں تیزی شروع ہوچکی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اسمارٹ فون بہت جلد ہرشخص کی جیب میں نظر آئیں گے۔ اس وقت پاکستان کی مارکیٹ میں صرف 20فیصد حصہ اسمارٹ فونز کا ہے، مگر جی تھری نیلام ہوتے ہی یہ حصہ بڑھ کر 40فیصد تک پہنچ جائے گا۔ اس وقت ماہانہ 17لاکھ موبائل فون بکتے ہیں، بہت جلد یہ رفتار بڑھ جائے گی اور تھری جی کا جادو سرچڑھ کے بولنے لگے گا۔
آلو اتنے مہنگے ہوگئے؟
دو ہفتوں میں آلو کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں۔ زمیندار کہتے ہیں کہ رواں سال آلو کی فصل کو نقصان پہنچا۔ اس لیے ملکی ضروریات کے لیے ہی مشکل سے آلو دستیاب ہوسکے گا۔ مگر ذخیرہ اندوزوں نے فوری طور پر اسٹاک کرنا شروع کردیا۔ اسمگلرز نے افغانستان بھیجنا شروع کردیا۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آلو کی قیمت پرے سے پراں ہوتی جائے گی۔ ایسا نہ ہو کہ ملکی آلو تو افغانستان اسمگل ہوجائے اور پھر ہم انڈیا سے درآمد کرتے نظر آئیں۔