حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ ملکی اور غیر ملکی این جی اوز پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے۔ مگر اس کے راستے میں مقامی این جی اوز کے بجائے بین الاقوامی این جی اوز حائل ہوگئی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ بین الاقوامی دبائو کے باعث ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی این جی اوز پر تو ٹیکس عائد ہونا چاہیے مگر مقامی ٹرسٹ و فائونڈیشن پر ہر گز نہیں۔مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ ٹیکس عائد کرنے کے راستے میں غیر ملکی این جی اوز حائل ہیں۔


دوسروں کو نصیحت خود میاں فضیحت
اسے کہتے ہیں: چراغ تلے اندھیرا۔ ایف بی آر کے افسران ملک بھر کے تاجر اور تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس نکلوانے کے نت نئے طریقے اپناتے ہیں، مگر اپنا ٹیکس ادا کرنے کی کوئی فکر نہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 1200افسران نے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروائے۔ جن افسران نے گوشوارے جمع کروائے ہیں ان کی تعداد صرف 500کے لگ بھگ ہے۔

ویلیو ایڈڈ مصنوعات
کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک میںجتنی ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار ہوں گی، ملک اسی تیز رفتاری سے ترقی کرے گا۔ مگر کیا کریں کہ بجلی بحران نے انسانوں کی طرح فیکٹریوں کے انجر پنجر بھی ہلا دیے ہیں۔ پاکستانی کپڑا اور دیگر ملبوسات دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ہماری مصنوعات کا معیار جتنا بلند ہوگا اتنی ہی تیزی سے یہ شعبہ ترقی کرے گا۔ مگر سب سے پہلے ضرورت ہے بجلی کی، جو جانے کے بعد واپسی کا نام تک نہیں لیتی۔

برطانیہ بزنس سینٹر پاکستان میں
برطانوی حکومت تجارت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان بھر میں برٹش بزنس سینٹرز قائم کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ ان مراکز میں تاجروں کو تربیت دی جائے گی کہ بیرون ملک اپنا کاروبار کیسے بڑھایا جاسکتا ہے۔ برطانیہ دو طرفہ تجارت بڑھانے کے لیے پاکستانی چیمبرز اور سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔

اسمگل شدہ اشیا کے خلاف آپریشن
ملک بھر میں اسمگل شدہ اشیا کے خلاف آپریشن شروع ہوچکا ہے۔ کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں مختلف دوکانوں اور گوداموں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسمگل شدہ سامان ضبط کرلیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اسمگلنگ سے حکومت کو سالانہ 50ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

پاکستان اور بھارت کی تجارت بڑھ گئی
رواں سال پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت میں 9.6فیصد اضافہ ہواہے۔ پاکستان کی برآمدات میں ایک تہائی اضافہ ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان غیر قانونی تجارت کا حجم بہت زیادہ ہے۔ رواں سال پاکستان کی برآمدات میں 34فیصد اضافہ ہوا ہے۔