تجارت میں دھوکہ دہی کے احکام

زیر نظر تحریر میں خرید وفروخت کے حوالے سے شریعت کے دو احکام مفصل ملاحظہ فرمائیں:
1 آرڈر پر مال تیار کروانا
2 تجارت میں دھوکہ دہی کے احکام
1 استصناع: (آرڈر پر مال تیار کرانا)
کسی کاریگر یا کارخانہ کو آرڈر دے کر مال یا کوئی چیز بنوانا، جائز ہے۔ استصناع میں بیعِ سلم کی طرح پوری قیمت ایڈوانس دینے کی کوئی شرط نہیں ہے

مزید پڑھیے۔۔۔

سود کے معاشرتی نقصانات

موجودہ دور میں ملمع سازی اپنے جوبن پر ہے۔ جھوٹ کو سچ اور غلط کو صحیح بنا کر اس مہارت سے پیش کیا جاتا ہے کہ نگاہیں حیران اور عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ لفظوں کی جادوگری اور اصطلاحاتی ارتقا کی تیزرفتاری دیکھیے کہ’’ نائی‘‘ ترقی کر کے حجام بنا، پھر ہئیر ڈریسر اور آج کل باربر کہلانا پسند کرتا ہے۔اسی طرح کل کے بھانڈ اور مراثی آج اداکاروں اور پروڈیوسروں کے روپ میں قوم کے ہیرو بن گئے ہیں۔ گویا قدامت پر جدت کا خوبصورت ملفوف اوڑھا کر حقائق کو مسخ کیا

مزید پڑھیے۔۔۔

’’یہاں خریدا ہوا مال واپس ہوسکتا ہے

یہ کینیڈا ہے۔ مسٹر ساندھو نے سب سے مشہور الیکٹرانکس اسٹور ’’فیوچر شاپ‘‘ سے ایپل آئی پیڈ خریدا۔ گھر پہنچ کر کھولا تو تمام امیدوں پر اوس پڑ گئی۔ ڈبے میں سے مٹی کے ڈھیلے برآمد ہوئے۔ کمپنی سے رابطہ کیا۔ تحقیق ہوئی تو ثابت ہوگیا کہ کمپنی سے ایسا ہی ڈبہ دیا گیا تھا۔ کمپنی نے معافی مانگی۔ اس کے ساتھ نہ صرف مسٹر ساندھو کی تمام قیمت لوٹا دی بلکہ اس تکلیف اٹھانے کی وجہ سے ایک آئی پیڈ مفت بھی دے دیا۔ اور یہ پاکستان ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

بیعانہ اور ادھار خرید و فروخت کے احکام

حقوق (Rights)کی فروختگی کا حکم یہ ہے کہ ایسے حقوق جن کا کوئی مادّی وجود نہ ہو تو اگر وہ کسی نقصان کو دور کرنے کے لیے ہوں، مثلا: حقِ شفعہ (Pre-emption Right)، یا و ہ حقوق جو مستقبل میں ثابت ہوں، جیسے: حقِ میراث، یا وہ حقوق جو قابلِ انتقال نہ ہوں ،مثلا: قصاس لینے کا حق، ان سب کی فروختگی ناجائز ہے۔ البتہ دوسرے استحقاقات، مثلا: پانی کا حق، راستہ کا حق، یا تجارتی حقوق ،جیسے: ٹریڈ لائسنس وغیرہ ان کی فروخت جائز ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

آپ کی بات

امیدکرتاہوںکہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے آپ سب خیریت سے ہوںگے۔ اللہ تعالی آپ سب کوعافیت، برکت اور رحمتوں کے سائے تلے رکھے۔ آمین۔
شمارہ نمبر15 کا ٹائٹل پیج بہت اچھا لگا۔ کیش فلو کے حوالے سے تصویر بہت Creativeآئیڈیے کی حامل تھی۔KIMSکے سلسلے کے تحت اس موضوع پر آرٹیکل بہت جامع اور سلیس لگا۔اگر کوئی Mathematical کیلکولیشن دی جاتی تو میں سمجھتا ہوں آرٹیکل خشک ہو جاتا اور اکثریت کو پڑھنے میں شاید مزہ نہ آتا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

بیع (Sale)

مبیع(Subject matter of Sale):جس چیزکو بیچا جائے، مثلاً: گاڑی وغیرہ۔ اس کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں: ٭ معلوم ہو، لہٰذا کسی نا معلوم کی فروخت جائز نہیں ہے۔
٭ متعین ہو، لہٰذا کسی غیر متعین چیز کی فروختگی ناجائز ہے۔
٭ موجود ہو، لہذا کسی ایسی چیز کی خرید و فروخت جو ابھی پید ا نہ ہوئی ہو،جیسے: پیٹ میں بکری کا بچہ وغیرہ، جائز نہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔