ناجائز کاروبار کااشتہار تیار کرنا جائز نہیں
- تفصیلات
- شریعہ کنسلٹنگ سروسز : دارالافتاء برا ئے تجارتی و مالیاتی امور
- مشاہدات: 2116

سوال:
آج کل ’’گوگل‘‘ وغیرہ کی طرف سے انٹرنیٹ پر کاپی پیسٹ کا بہت کام چل رہا ہے جس میں ان کی طرف سے دیے ہوئے کوڈز کو مخصوص طریقے سے متعینہ مقام پر پیسٹ کیا جاتا ہے ، جس کی وجہ سے مختلف ویب سائٹس پر اشتہارات بن رہے ہوتے ہیں اور اس کام کا وہ اچھا خاصا معاوضہ بھی دیتے ہیں۔اشتہارات مختلف نوعیت کے ہوتے ہیں، جن میں اسپورٹس، میرج اور دیگر اچھے اور غیر اچھے اشتہارات بنتے ہیں۔ بعض اوقات کاپی پیسٹ کا کام کرنے والے کو اس کا پتہ بھی نہیں ہوتا یا اگر اس کو پتہ بھی ہوتا ہے تو وہ اس کام کو کرنے پر مجبور ہوتا ہے، کیونکہ اس کام میں پوری ایک سیریل ملتی ہے جس میں کچھ الٹے سیدھے اشتہارات بھی آجاتے ہیںاور اس سیریل کو مکمل کرنا پڑتا ہے۔ آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ کام جائز ہے؟ اور کیا اس کام پر ملنے والی اجرت حلال ہے؟ (سائل: محمد سلمان زاہد)