سرمایہ کاری کے طریقے :

ریٹائرمنٹ کے بعد بڑی رقم ملی، لاٹری کھل گئی یا وراثت میں بڑی اماؤنٹ مل گئی۔ اب اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے کیا کریں؟ خیر خواہ لوگوں سے مشورہ کیا۔ اب مختلف مشورے دوست احباب کی طرف سے ہیں۔ ایک مشورہ ہے کہ یہ رقم میرے کاروبار میں لگا دو، دس ہزار مہینہ دیتا رہوں گا۔ نیز اصل رقم جب مانگو گے دے دوں گا۔ ایک مشورہ آتا ہے کہ ’’مرکز قومی بچت‘‘ میں رکھوا دو، اچھا نفع ملتا ہے۔ میں نے بھی رکھوائی ہوئی ہے۔ کسی سے کاروباری جھنجٹ کے بغیر اتنا نفع ملے گا کہ گھر آرام سے چلے گا۔ جن کا کام کاج اچھا چل رہا ہو تو مشورہ آتا ہے کہ ان پیسوں سے پلاٹ خرید کر ڈال دو، بڑی زبردست انوسٹمنٹ ہے۔ بچوں کے کام بھی آ جائے گا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

دفتر کی مصروفیت اور گھر کے بکھیڑے

مسئلہ کیا ہے؟ میں ایک ایسے صاحب سے واقف ہوں جنہیں ہر لمحہ یہ شکوہ رہتا ہے کہ ان کی تنخواہ کم ہے۔ کام کا بوجھ زیادہ ہے۔ جانوروں کی طرح کام لیا جاتا ہے۔ مگر یقین کیجیے ان کے دفتر میں گزارے گئے پانچ گھنٹوں میں سے بمشکل صرف آدھا گھنٹہ کام میں گزرتا ہو گا۔ اس کے علاوہ وہ اس لیے پریشان رہتے ہیں کیونکہ ان کے پاس پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ برنارڈ شاہ کا یہ اصول زندگی بھر یاد رکھیے: ’’جب آپ کسی بات پر پریشان ہوتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مارکیٹنگ ضرور کریں…لیکن!

معاشرے کے لیے مفید پروڈکٹ کی فراہمی مارکیٹنگ میں پہلا مرحلہ پروڈکٹ کے انتخاب اور ڈیزائن کا ہے۔ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کیا بنائیں؟ اس مرحلے پر ہی ایک مسلمان اور غیر مسلم کے فیصلے میں فرق سامنے آئے گا۔ مثال کے طور پر مارکیٹ کے تجزیے کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ سب سے زیادہ طلب مارکیٹ میں مثلا گٹکے کی ہے اور نفع خوب ہے۔ اس کے علاوہ تیار مشروبات کی ڈیمانڈ ہے، لیکن اس میں اتنا نفع نہیں ہے۔ اب ایک مسلمان تاجر اپنے نفع کی قربانی دے دے گا، لیکن معاشرے کو گٹکے کی فراہمی میں اپنا حصہ نہیں ڈالے گا جبکہ ایک وہ شخص جس کے لیے نفع ہی اصل مقصد ہے وہ گٹکا بنانا شروع کر دے گا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

منیجر کی بصیرت کا امتحان

کاروبار شروع کرنے اور اسے بڑھانے کے لئے سب سے بنیادی عنصر مالیات ہے۔مالیات کی بنیاد پر ہی پورے کاروبار کی تشکیل ہورہی ہوتی ہے۔مالیات کی فراہمی کی بہت سی صورتیں رائج ہیں۔جن سے ادارہ مالیات وصول کرسکتا ہے۔لیکن ہر طریقے میں مالیات کی کچھ نہ کچھ لاگت اداکرنا پڑتی ہے۔ایک اچھا منیجر وہ ہوتا ہے جو ادارے کی مالیاتی ضروریات کو اس طرح پورا کرے کہ نہ تو ادارہ مالیات کی کمی کی وجہ سے کاروباری مواقع کے حصول سے پیچھے رہ جائے اور نہ ہی مالیات کے غیر ضروری حصول کے ذریعے ادارے کی نفع اندوزی پر فرق آئے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

اسلام میں نگرانی کا تصور

چار نکات منصوبہ بندی،تنظیم سازی ،رہنمائی کے بعد آئیے! اب دیکھتے ہیں اسلام اپنے ماننے والوں کے لیے نگرانی کے حوالے سے کیا ہدایات رکھتا ہے۔اور ہم کس طرح اپنے اداروں میں اسے رائج کر سکتے ہیں؟اسلام میں نگرانی کا جامع تصور موجودہے۔ایک ایسا تصور جو جدید مینجمنٹ کے نگرانی کے نظام سے زیادہ موثر،کم خرچ اور جامع ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

اداروں میں موثر نگرانی کا نظام

ہر تجارتی ادارے کے قیام کا مقصد تجارت کے ذریعے نفع کمانا ہوتاہے۔کاروبا ر کے نفع کا دارومدار دو اہم عناصر (Factors) پر ہے: ایک ادارے کی پروڈکٹ کی فروخت کے نتیجے میں ہونے والی وصولیاں (Revenues) اور دوسرا اخراجات(Costs)،جو اس پروڈکٹ کو بنانے میں ادارہ برداشت کررہا ہوتاہے۔جدید کاروباری دنیا میں دونوں پہلوؤں پر انتہائی زور دیا جاتا ہے۔وصولیاں بڑھانے کے لیے تشہیری مہم کا سہارا لیتے ہیں۔تاکہ ادارے زیادہ قیمت پر زیادہ سے زیادہ فروخت کرسکیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔