حوالہ کا تصور اور جدید صورتیں
- تفصیلات
- مولانا شیخ نعمان
- مشاہدات: 6148

’’تم اس مارکیٹ کے نہیں ہو، میں تمہیں ادھار مال دے سکتا ہوں، لیکن مارکیٹ کا کوئی تاجر ایسا ہو جس سے میں تمہارا قرض وصول کرتا رہوں گا۔‘‘ فہیم اپنے بزنس کو پھیلانے کے لیے نئے سپلائر مزمل سے ملا۔ اس نے اسے ادھار مال سپلائی کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، لیکن وہ یہ چاہتا ہے کہ اس ادھار کے مطالبے کے لیے بار بار فہیم سے رابطہ نہ کرنا پڑے، بلکہ اسی مارکیٹ کا کوئی تاجر فہیم کا ادھار اسے دیتا رہے۔