حوالہ کا تصور اور جدید صورتیں

’’تم اس مارکیٹ کے نہیں ہو، میں تمہیں ادھار مال دے سکتا ہوں، لیکن مارکیٹ کا کوئی تاجر ایسا ہو جس سے میں تمہارا قرض وصول کرتا رہوں گا۔‘‘ فہیم اپنے بزنس کو پھیلانے کے لیے نئے سپلائر مزمل سے ملا۔ اس نے اسے ادھار مال سپلائی کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، لیکن وہ یہ چاہتا ہے کہ اس ادھار کے مطالبے کے لیے بار بار فہیم سے رابطہ نہ کرنا پڑے، بلکہ اسی مارکیٹ کا کوئی تاجر فہیم کا ادھار اسے دیتا رہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

دینی ماحول میں بزنس تعلیم

’’ابو! میں پڑھوں گا۔ میں کاروبار کے جدید طریقے سیکھوں گا۔ میں سیکھوں گا کہ یہ ملٹی نیشنل کمپنیز کس طرح اتنی بڑی بن گئیں؟ یہ کس طرح اپنے کاروبار چلاتی ہیں؟ کس طرح یہ اپنا کاروبار پھیلاتی ہیں؟ یہ سب میں سیکھنا چاہتا ہوں؟ میرا دل چاہتا ہے کہ پاکستان کی بھی ملٹی نیشنل کمپنیز ہوں جو پاکستان کی معیشت کو مستحکم کریں۔ لیکن میں ان تعلیمی اداروں میں نہیں پڑھنا چاہتا جہاں لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ پڑھتے ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ میرا دین برباد ہو جائے۔ میں نہیں چاہتا کہ میری عبادات کا نور برباد ہو جائے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

کاروباری معاملات میں ’’کفالہ‘‘ کا تصور

عمر ایک چھوٹا تاجر ہے۔ وہ لوہے کے کام کے چھوٹے ٹھیکے لیتا ہے۔ ایک کنسٹرکشن کمپنی کے ساتھ اس کے اچھے تعلقات ہیں۔ وہ کمپنی اسے مسلسل کچھ نا کچھ کام دیتی رہتی ہے۔ جس سے اس کا گزارا اچھا چل رہا ہے۔ اس دوران کنسٹرکشن کمپنی کو ایک بڑا پروجیکٹ مل جاتا ہے۔ اس میں لوہے کا تمام کام عمر کو دے دیا جاتا ہے۔ کام بڑا ہے۔ عمر اپنے سرمائے سے کام نہیں کر سکتا۔ وہ سوچتا ہے کیوں نا میں کسی سے قرض لے لوں۔ کام چل پڑے گا اور پھر میں ادا کردوں گا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

’’رہن‘‘ کی ضرورت و احکام

کاروباری معاملات میں قرض کی ضرورت پیش آ جاتی ہے۔ اس موقع پر بعض اوقات تو صرف ساکھ (Goodwill) کی وجہ سے قرض مل جاتا ہے، لیکن بعض اوقات قرض دینے والا اپنے قرض کو محفوظ بنانا چاہ رہا ہوتا ہے۔ اور یہ جذبہ شریعت میں قابل مذمت بھی نہیں۔ وہ اپنے مال کو ضائع ہونے سے بچانا چاہتا ہے تو اس کے لیے شریعت نے مختلف صورتوں کی اجازت دی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم اور صحابہ کرامؓ کا اس پر عمل رہا ہے۔

 

مزید پڑھیے۔۔۔

قرض کے فضائل و مسائل

قرض کے ضائع ہونے کی ایک صورت یہ ہو سکتی ہے کہ لینے والا غریب ہو گیا۔ اب کیا کرے؟ شریعت اس مرحلے پر پہنچ کر بھی قرض دینے والے کا حق ضائع نہیں ہونے دیتی، چنانچہ درج ذیل احکامات اس شخص کے لیے ہیں جس پر قرض ہوں اور وہ غریب ہو گیا ہو:

 

مزید پڑھیے۔۔۔

قرض کے فضائل و مسائل

آصف ایک صاحب حیثیت آدمی ہے۔ ساتھ ہی اللہ تعالی نے اسے ایک درد مند دل بھی دیا ہے۔ خیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ ضرورت مند، اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے اس کے پاس آتے ہیں۔ یہ اپنی طاقت کے مطابق ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جب کوئی اس سے اپنی ضرورت بیان کرتا ہے تو وہ اس کی مالی مدد کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے، لیکن جب کوئی قرض مانگتا ہے تو یہ پیچھے ہٹ جاتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔