القرآن
اور کسی تنازعے میں ان لوگوں کی وکالت نہ کرنا جو خود اپنی جانوں سے خیانت کرتے ہیں۔ اللہ کسی بھی خیانت کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔ (سورہ النسائ:107)
فائدہ:
آپ غور فرمائیں، لوگ جس خیانت کو آج ایک فن سمجھ کر اس میں اپنی مہارت کے دعوے کرتے ہیں، اللہ پاک کے ہر گز پسند نہیں۔ تجارت کے لیے تو زہر قاتل سے کم نہیں۔ آپ کیسے لوگوں کا اعتماد حاصل کر سکتے ہیں، جب لوگوں کو آپ سے جھوٹ یا دھوکے کا اندیشہ ہو۔ )
الحدیث
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:’’سچ بولنے والا تاجر قیامت میں عرش کے سایہ میں ہو گا۔‘‘(ترغیب جلد3 ص 575)