- تفصیلات
- شریعہ اینڈ بزنس
- مشاہدات: 1548
القرآن
اے ایمان والو! تمہاری ''دولت'' اور تمہاری ''اولاد'' تمہیں اﷲ کی یاد سے غافل نہ کرنے پائیں اور جو لوگ ایسا کریں گے، وہ بڑے گھاٹے کا سو دا کرنے والے ہوں گےo اور ہم نے تمہیں جو رزق دیا ہے، اس میں (اﷲ کے حکم کے مطابق) خرچ کر لو! قبل اس کے تم میں سے کسی کے پاس موت آجائے تو وہ کہے کہ: ''اے میرے پروردگار! تو نے مجھے تھوڑی دیر کے لیے اور مہلت کیوں نہ دے دی کہ میں خوب صدقہ کرتا، اور نیک لوگوں میںشامل ہو جاتا''o اور جب کسی شخص کا معین وقت آجائے گا تو اﷲ اسے ہرگز مہلت نہیں دے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو، اﷲ اس سے پوری طرح باخبر ہے (المنافقون، 9 تا 11،آسان ترجمہ قرآن: 1190)
الحدیث
مذاق میں بھی بلااجازت استعمال ممنوع ہے
حضرت سائب بن یزید اپنے والدسے روایت کرتے ہیں رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے کوئی اپنے دوسری بھائی کی لکڑی اور چھڑی بھی نہ لے، نہ ہنسی مذاق میں اور نہ لینے کے ارادہ سے۔ پس اگر لے لیوے تو اس کو واپس لوٹائے۔'' (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)
تشریح:
مطلب یہ ہے کہ کسی بھائی کی لکڑی اور چھڑی کی طرح حقیر او رمعمولی چیز بھی بغیر اس کی مرضی اور اجازت کے نہ لی جائے۔ ہنسی مذاق میں بھی نہ لی جائے اور اگر غفلت یا غلطی سے لی گئی تو واپس ضرور لوٹائی جائے۔ یہ نہ سمجھا جائے کہ ایسی معمولی چیز کا واپس کرنا کیا ضروری ہے۔ اﷲ تعالیٰ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی ان ہدایات کی اہمیت محسوس کرنے کی توفیق دے۔ (معارف الحدیث:536\7)
مسنون دعا
قرض کے بوجھ سے نکلنے کے لیے
جب کوئی شخص قرض میں گرفتار ہوجائے تو یہ دعا کیا کرے: اَلَلّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ.
ترجمہ
اے اﷲ! تو مجھے اپنا حلال رزق دے کر حرام سے بچالے اور اپنے فضل و کرم سے مجھے اپنے ماسوا سے بے نیاز کر دے۔