القرآن

ایسے لوگ جو خود بھی کنجوسی کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی کنجوسی کی تلقین کرتے ہیں اور اﷲ نے ان کو اپنے فضل سے جو کچھ دے رکھا ہے، اسے چھپاتے ہیں اور ہم نے ایسے ناشکروں کے لیے ذلیل کردینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے ۔ اور وہ جو لوگ جو اپنے مال لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتے ہیں اور نہ اﷲ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ آخرت پر اور شیطان جس کا ساتھی بن جائے تو وہ بدترین ساتھی ہوتا ہے۔ بھلا ان کا کیا بگڑتا اگریہ اﷲ اور یوم آخرت پر ایمان لے آتے،اور اﷲ نے ان کو جو رزق عطا فرمایا ہے، اس میں سے کچھ نیک کاموں میں خرچ کردیتے، اور اﷲ کو ان کا حال خوب معلوم ہے۔

(سورۃ النسائ: 27،28 آسان ترجمہ قرآن: 197،198)


  الحدیث

نبی کر یم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:

''جس آدمی نے اس حال میں رات گزاری کہ وہ حلال مال کی طلب کے باعث تھکا ہوا تھا، تو اس نے اس حال میں رات گزاری کہ اﷲ تعالی اس سے راضی تھا۔'' (اصلاح المال لابن ابی الدنیا،ص:242)

تشریح:
اس حدیث مبارک سے یہ بات واضح ہوئی کہ طلب حلال کے سلسلے میں تھکان، موجب رضائے خدا تعالیٰ ہے۔


   مسنون دعا

اگرنیند نہ آنے کی شکایت ہو

اَلَلّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَمَا اَظَلَّتْ وَ رَبَّ الاَرْضِیْنَ وَمَا اَقَلَّتْ وَِرَبَّ الشَّیَاطِیْنِ وَمَا اَضَلَّتْ کُنْ لِیْ جَاراً مِنْ شَرِّ خَلْقِکَ کُلِّھِمْ جَمِیْعًا اَنْ یَّفْرُطَ عَلَیَّ اَحَد مِنْھُمْ اَوْ اَنْ یَّبْغٰی عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَاوُئکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ. (ترمذی شریف)

ترجمہ
اے اﷲ ساتوں آسمانوں کے اور ان سب چیزو ں کے مالک جس پر وہ سات آسمان سایہ فگن ہیں اور شیاطین اور ان کے گمراہ کن سرگرمیوں کے مالک اپنی ساری مخلوق کے شرسے مجھے اپنی پناہ اور حفاظت میںلے لے۔کوئی مجھ پر زیادتی اور ظلم نہ کرنے پائے باعزت ومحفوظ ہے وہ جس کو آپ کی پناہ حاصل ہے آپ کی حمد و ثنا کا مقام بہت بلند ہے آپ کے سوا کوئی لائق پرستش نہیں بس آپ ہی معبود برحق ہیں۔
فائدہ
نیند نہ آنے کی شکایت ہو تو بستر پر لیٹ کر یہ دعا پڑھیں۔

 

القرآن
قدرت کی کاریگری!

اُسی (رحمن) نے دو سمندروں کو اس طرح چلایا کہ وہ دونوں آپس میں مل جاتے ہیں، (پھر بھی) ان کے درمیان ایک آڑ ہوتی ہے کہ وہ اپنی حد سے بڑھتے نہیں۔ اب بتاؤ کہ تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟ (الرحمن:21-19)

 

 


الحدیث
تنگ دست کو مہلت دو!

حضرت ابو الیسر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، جو کسی تنگ دست پریشان حال کو ادائیگی میں مہلت دے یا اس کو معاف کردے۔ اللہ تعالی اسے اپنے سایے میں جگہ دے گا۔ (مشکوٰۃ: 215)