پولی سربیٹ20، فارماسیوٹیکل ایپلی کیشنز میں مختلف کثافتوں کو آپس میں جوڑنے میں استعمال ہوتاہے پولی سربیٹ(Polysorbate) ایک سیال تیل(liquid Oil) ہے جو ایمل سی فائر (Emulsifier) کے طور پر کھانے اورکاسمیٹکس کی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے ۔ ایمل سی فائر ایسے مادے کو کہتے ہے جو تیل اور پانی کو کریم یا لوشن کی شکل میں ملانے کا کا م کرتا ہے۔ پولی سربیٹ (Polysorbate) کی جماعت ہا ئیڈروفیلک(Hydrophilic) اور نان آئیو نک(Non-ionic) خصوصیات کی حامل ہے۔
پولی سربیٹ(Polysorbate) ای تھالین آکسائیڈ(Ethylene Oxide) ، سربیٹول(Sorbitol) اور فیٹی ایسڈ(Fattyacid) کے تعامل سے بنتا ہے۔
پولی سربیٹ کی اقسام
(Types of Polysorbate):
پولی سربیٹ(Polysorbate) 5 اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ تقسیم پولی سربیٹ (Polysorbate) میں موجود فیٹی ایسڈ (Fattyacid)کے مختلف ہونے کی بنا پر کی گئی ہے۔ ان کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے۔
ماخذ:(Sources)
1 مختلف نباتات مثلا کھجور(palm)، زیتون(olive)، اور خلیج درخت (bay tree)وغیرہ
2 مختلف جانوروں، مثلا گائے، بھیڑ اور خنزیر وغیرہ، کی چربی؛
3مصنوعی ذرائع
استعمالات : (Uses)
اس کا استعمال کھانے، میڈیکل ،فارماسیوٹیکل اور کاسمیٹکس وغیرہ میں ہوتا ہے، اب ہر ایک کی تفصیل ملاحظہ کریں۔
کھانے میں استعمال:(Use in Food)
پولی سربیٹ (Polysorbate) بیکری کی مصنوعات میں استعمال ہونے والی کریمز اور جمی ہوئی ڈیزرٹس (Desserts) میں ڈالا جاتا ہے۔ اور بیکری کی مصنوعات کو باسی ہونے سے بچاتا ہے۔کیک(Cakes) میں فوڈ ایڈیٹو(Food additive) کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کافی(Coffee) میں وائیٹنر(Whitener) کو اور اچار(Pickle) میں تیل کو حل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ پولی سربیٹ(Polysorbate) آئس کریم میں ایمل سی فائر(emulsifier) کے طور پر کام کر کے آئس کریم کو زیادہ نرم اور جلد پگھلنے سے بچاتا ہے۔
میڈیکل اور فارماسیوٹیکل استعمال(Medical and Pharmaceutical use):
پولی سربیٹ20، فارماسیوٹیکل ایپلی کیشنز (Pharmaceutical applications)میں مختلف کثافتوں کو آپس میں جوڑنے میںاستعمال ہوتاہے۔ پولی سربیٹ60، پھوڑے پھنسی(Acne) اور منہ کے گھاووں(Mouth sores) کو صحیح کرنے والی کریمز میں استعمال ہوتا ہے۔سی بم(Sebum) ایک تیلی مادہ ہے جو بالوں کو اگنے نہیں دیتا، اسے ختم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
کاسمیٹکس میں استعمال (Use in cosmatics):
پولی سر بیٹPolysorbate) (کا سمیٹکس کی مختلف مصنوعات جن میں شیمپو(Shampoo)، جلد کو نرم رکھنے والی کریمز و لوشنز اور بڑھاپے کے اثرات کو چھپانے کے اینٹی ایجنگ(Anti-aging) کریمز میں استعمال ہوتے ہیں۔ یہ دوسرے اجزاء کو محللات( جن میں یہ عام طور پر حل نہیں ہوتے) میں حل پذیر ہونے میں مدد یتے ہیں ۔
متبادل(Alternatives):
اس کے کئی ایک متبادلات ہیں:
٭کچھ تیل مثلا ناریل کا تیل(Coconut oil)، اور ارنڈی کا سلفیٹڈ تیل(Turkey-red oil) پولی سربیٹ(Polysorbate) کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، البتہ ناریل کا قدرتی تیل ایک اچھی خوشبو کے ساتھ اچھا متبادل ہے۔
٭ بورکس (Borax)ایک قدرتی الکلائن(Alkaline) ہے جو سوڈیم بوریٹ(Sodium borate) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بورکس کو جب موم(Beeswax) کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو یہ پولی سربیٹ کے قدرتی متبادل کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
شرعی رائے(Shariah Status):
٭پولی سربیٹ فیٹی ایسڈ سے بنتاہے او رفیٹی ایسڈز کا اصولی شرعی حکم یہ ہے کہ اگر یہ پودوںیاحلال اور شرعی طریقے سے ذبح شدہ جانوروں کی چربی سے ماخوذ ہوں تویہ بلا شبہ حلال اور پاک ہیں ، اور اگر یہ حرام یا حلال لیکن غیر شرعی طریقے سے ذبح شدہ جانوروں کی چربی سے ماخوذ ہوں تو حرام اور ناپاک ہیں۔البتہ اگر تبدیلِ ماہیت ثابت ہوجائے تو ان کو بھی حلال اور پاک قرار دیا جائے گا،لیکن چونکہ اس کا ثابت کرنا انتہائی مشکل اور مختلف فیہ ہے، اس لیے ایسے ذرائع سے ماخوذ فیٹی ایسڈز کے استعمال سے اجتناب کرنا ہی بہتر ہے۔
٭ اگرمتعین طور پر یہ معلوم نہ ہو سکے کہ کسی مصنوع( پروڈکٹ) میں استعمال کردہ فیٹی ایسڈز حلال ذرائع سے لیے گئے ہیں یا حرام سے تو ایسی صورت حال میں ظنِ غالب کو بنیاد بنایا جا سکتا ہے۔ چنانچہ اگر ظن ِ غالب یہ ہو کہ ان کا ماخذ حلال ہے تو ان کو حلال اور پاک سمجھا جائے گا اور ان کو حرام یا نا پاک قرار دینے کے لیے یقینی دلیل کی ضرورت ہوگی، اور اگر ظن ِ غالب یہ ہو کہ ان کا ماخذ حرام ہے تو انہیں حرام اور نا پاک سمجھا جائے گا اور انہیں حلال یا پاک قرار دینے کے لیے ٹھوس دلیل کی ضرورت ہوگی۔
ہماری اب تک کی معلومات کی روشنی میں اجزائے ترکیبی کے حوالے سے ایک قابل ِ اعتماد ویب سائٹwww.food-info.net کے مطابق آج کل فیٹی ایسڈز اکثر وبیشتر پودوں کے تیل سے ماخوذ ہوتے ہیں۔ اگر یہ بات درست ہے تو اس پر ظنِ غالب کا مذکورہ قاعدہ لاگو کیا جا سکتا ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی شخص تقوی کی بنیاد پر ایسے شک وشبہ والے فیٹی ایسڈز کے استعمال سے اجتناب کرے تو یہ ایک پسندیدہ عمل ہے۔
یہاں ہم یہ بھی عرض کرتے چلیں کہ ظن ِ غالب کا مذکورہ قاعدہ صارفین((Consumers کے لیے یقینا سہولت کا باعث ہے ، لیکن مسلمان صانعین(مینوفیکچررز) کو چاہیے کہ وہ یقینی حلال ذرائع سے ماخوذ فیٹی ایسڈز ہی استعمال کریں تاکہ ان کے مسلمان صارفین اطمینان کے ساتھ ان کی مصنوعات استعمال کرسکیں۔ ٭