کتب فروشی کاروبار بھی ہے اور قوم کی خدمت بھی

سوال: آپ کا تعلیمی پس منظر کیا ہے؟ محمد عقیل:میری پیدا ئش ریاض میں ہو ئی۔ سیکنڈری تک تعلیم ریاض میں ہی حاصل کی۔ سیکنڈری کے بعد ’’شاہ فہد یو نیورسٹی‘‘ کے شعبہ انجینئرنگ میں داخلہ لے کر وہاں سے ڈگری حاصل کی۔ پھر امریکا جا کر ’’جامعۃ بروکلی‘‘ سے ماسٹرز بھی کیا۔ بعد ازاں واپس ریاض لوٹ آیا۔ یہ تقریباً اُنتالیس، چالیس سال پہلے کی بات ہے۔ اس وقت علم و فن کی وہ اہمیت نہیں تھی جیسی اہمیت آج کے دور میں ہے۔ تعلیم کے بعد ملازمت اور روزگار کا مسئلہ درپیش تھا۔ اس کے لیے میں عبداللہ ابو الخیل کے انجینئرنگ کے مشاورتی دفتر سے وابستہ ہوا اور تین سال تک وہاں کام کرتا رہا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

پاکستان حلال مصنوعات کا مرکز ہے

شریعہ اینڈ بزنس:
تاجر برادری یہ سوال کرتی ہے کہ اگر آپ اسلامک بینک کے پاس پرافٹ لینے جائیں (مضاربہ یا مشارکہ کے طور پر) تو اسلامک بینک کے ریٹ دوسرے بینکوں کے برابر ہوتے ہیں زیادہ نہیں ہوتے، کوئی بڑا فر ق نہیں ہوتا۔ لیکن جب آپ اسی اسلامک بینک سے قرض لینے جائیں یا اجارہ وغیرہ کرنے جائیں تو وہی اسلامک بینک آپ سے دوسروں کی بنسبت کئی گنا زیادہ چارج کرتا ہے، اس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟

مزید پڑھیے۔۔۔

حکومت سودی نظام کو جلدازجلد ختم کرے

شریعہ اینڈ بزنس :  جسٹس صاحب! اپنا تعارف کروائیں، کیا کیا خدمات انجام دے رہے ہیں؟ جسٹس خلیل الرحمن خان:  وکالت کی تعلیم میں نے اپنے آبائی علاقے میں حاصل کی۔ اس کا امتحان پاس کرنے کے بعد 24 سال لاء کی پریکٹس کی۔ پھر 1981 ء میں ہائی کورٹ کا جج بنا ۔ 94 19ء میں حکومت نے مجھے شریعت کورٹ بھجوا دیا۔96ء میں پھر میں واپس چیف جسٹس آف لاہور ہائی کورٹ بنااور دسمبر 96ء تک اسی منصب پر رہا۔ پھر 99ء میںشریعت اپیلٹ بینچ کا چیئرمین رہا ۔

مزید پڑھیے۔۔۔

تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان اپنی صلاحیتیں تجارت میں آزمائیں

سوال:اپنے بارے میں کچھ بتائیے جواب:میرا نام امین ہے، میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوا۔ ہمارا تعلق مصر کے پسماندہ علاقے بنی سویف کے ایک گاؤں سے ہے۔ والدین کی شفقت اور ان کی محنت کے بدولت میرا تعلیمی سلسلہ جاری رہا۔ میں نے جامعہ اسکندریہ سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔

مزید پڑھیے۔۔۔

علما اور تاجر برادری مل کر سود کے خلاف کوشش کرے

جناب محمود رنگون والا ’’نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسڑی‘‘ کے صدر ہیں۔ ’’ٹیری ورلڈ ٹیکسٹائلز‘‘ نامی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ آپ گزشتہ 20 سال سے کاروبار کی منصوبہ بندی، مارکیٹنگ اور بزنس آئیڈیاز میں مہارت کے ذریعے مختلف کمپنیز اور ایکسپورٹ کے معاملات کو کامیابی سے چلا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں آپ ’’ٹاولز مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن‘‘ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ہیں۔ ’’کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری‘‘ کی ایکسپورٹ کمیٹی کے ممبر ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

تجارت کا مقصد عوامی فلاح و بہبود ہے

بے شک تجارت میں اللہ نے برکت رکھی ہے۔ حدیث پاک کے مطابق برکت کے 100حصوں میں سے 90حصے صرف تجارت میں رکھے گئے ہیں۔ اس کا عملی مشاہدہ آپ کو ایتھوپیا کے محمد حسین العمودی کاحیران کن حد تک بزنس کا پھیلاؤ پڑھ کر ہو گا۔ العمودی تجارتی دنیا کی وہ شخصیت ہیں جن کا شمار 2006 ء میں پہلے 100 امیر ترین لوگوں میں ہوا۔ 2011 ء میں امریکی مجلہ فوربس کی تحقیق کے مطابق العمودی عرب دنیا کا دوسرا امیر ترین شخص تھا۔اس مسلمان تاجر کا بزنس کسی ایک ملک تک محدود نہیں، بلکہ ممالک اور ممالک کی حکومتوں تک دراز نظر آتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔