وہ زمانہ آ چکا،جب امت سے حلال و حرام کی تمیز اٹھ جائے گی

سری لنکا کے معروف مفتی شیخ ہاشم ابراہیم صوری و شیخ حارث رَشادی سے شریعہ اینڈ بزنس کی گفتگو

شریعہ اینڈ بزنس:

آپ حلال و حرام کے مسئلے کو عالمی تناظر میں کیسا دیکھتے ہیں؟
شیخ ہاشم ابراہیم:
ضرورت ایجاد کی ماں ہوتی ہے۔ جن ممالک میں اس حوالے سے کارکردگی پائی جاتی ہے، دراصل ان کو اس کی ضرورت ہے اور ضرورت کا احساس بھی۔

مزید پڑھیے۔۔۔

دنیا بھر میں حلال تصدیق و تحقیق کے ادارے ناگزیر ہیں

جمعیت العلماء سری لنکا کے فتوی ڈدیژن کے سیکرٹری جنرل شیخ ہاشم ابراہیم صوری سے شریعہ اینڈ بزنس کی گفتگو


شریعہ اینڈ بزنس:
ہم سب سے پہلے آپ کا تعارف جاننا چاہیں گے پھر جمعیت العلماء اور اس کے شعبہ جات کی تفصیل بھی ضرور بتائیے گا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

عاجزی، تعاون اور خدمت انٹرپرینور شپ کے بنیادی اصول ہیں

شریعہ اینڈ بزنس:
آپ نے اس پر لٹریچر کا بھی بہت مطالعہ کیا ہے ،دنیا بھر میں ہونے والی پیش رفتوں کو بھی آپ نے دیکھا ہے ، اس حوالے سے ایسے لوگوں کی چند مثالیں، جنہوں نے اسی طرح کام شروع کیا پھر اللہ تعالیٰ نے ان کو بے مثال ترقی دی ہو، جو حیران کُن ہو؟

مزید پڑھیے۔۔۔

’’مائیکرو انٹرپرینور شپ‘‘ ہر گھر میں شروع ہو سکتی ہے

شریعہ اینڈ بزنس:

 کیا یہ درست ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ہر قسم کے کاروبار کو dominate کیا ہوا ہے اور سارے شعبوں میں ملٹی نیشنل کمپنیاں آ رہی ہیں؟
ڈاکٹر شاہد قریشی:
ان کی صورت حال کچھ اس طرح ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنی صرف اس جگہ جائے گی جہاں پرسٹینڈرڈ پروڈکٹ ہوں، جیسے: صابن اور کھاد وغیرہ

مزید پڑھیے۔۔۔

ترقی یافتہ ممالکEntrepreneurship کی طرف بڑھ رہے ہیں

شریعہ اینڈ بزنس:
Entrepreneurship کا concept کب سے شروع ہوا ہے؟
ڈاکٹر شاہد قریشی:
میری معلومات کے مطابق تقریبا نوے یا سو سال سے اس کا concept آیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ اس وقت سے ہے جب سے انسانیت کا وجود ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

نیا کاروبار شروع کرنے کے لیےحوصلہ اور محنت کی ضرورت ہے

آئی بی اے یونیورسٹی کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شاہد قریشی سے شریعہ اینڈ بزنس کی گفتگو

شریعہ اینڈ بزنس:
Entrepreneurship کے تعارف کے حوالے سے آپ کیا فرمائیں گے؟ ڈاکٹر شاہد قریشی:
میں انٹرپرینور شپ کا تصور اور اس کے عمومی زندگی پر اثرات کا جائزہ ذرا تفصیل سے آپ کے سامنے لاتا ہوں۔

مزید پڑھیے۔۔۔