دنیا ایک نئی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ عالمی سیاست میں نئے اتحاد بن رہے ہیں۔ اسی عالمی جنگ نے آج یہ دن دکھایا ہے کہ صرف ایک سال میں تیل کی قیمتیں 110 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر صرف 50 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں۔ اس جنگ کے کئی کھلاڑی ہیں۔ تیل پیدا کرنے والے ممالک اپنی پیداوار کم نہیں کررہے تاکہ ایران، عراقی تیل پر قابض داعش اور روس کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچے۔ سعودی عرب اپنی جگہ مطمئن ہے کہ وہ کئی سال تک تیل کی کم قیمتوں کا سامنا کرسکتا ہے۔

امریکا شیل تیل اور گیس سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ چین، انڈیا اور پاکستان جیسے ملک بھی خوش ہیں کہ انہیں تیل کی خریداری پر زیادہ سرمایہ نہیں خرچ کرنا پڑرہا۔

تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھائو

فی بیرل
ڈالر109 جنوری
ڈالر109فروری
ڈالر 110مارچ
ڈالر 105اپریل
ڈالر 109مئی
ڈالر 109جون
ڈالر 105جولائی
ڈالر 102اگست
ڈالر 100ستمبر
90 ڈالر اکتوبر
80ڈالر نومبر
75ڈالر دسمبر
50ڈالر جنوری 2010

اس گراف میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کس قدر تیزی سے گرتی چلی گئی ہیں۔

شیل گیس اور تیل
یہ تیل اور گیس کی ایک نئی قسم ہے جو زیر زمین ریت کے باریک ذروں اور مٹی سے بننے والی تہہ دار چٹانوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے اسے پہاڑی گیس کا نام بھی دیا جارہا ہے۔ امریکا دنیا بھر میں تیل خریدنے والا بڑا ملک شمار کیا جاتا ہے۔ مگرشیل گیس کی دریافت کے بعد سے امریکا نے تیل خریدنا کم کردیا ہے اور شیل گیس پر انحصار بڑھادیا ہے۔ صدر اوباما نے تو یہاں تک اعلان کیا ہے کہ شیل گیس کی دریافت سے امریکا کے قدرتی گیس کے ذخائر 100سال تک چلیں گے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی نے دعوی کیا ہے کہ شیل گیس کی دریافت کے بعد آئندہ چند سالوں میں امریکا خود کفیل ہوجائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت شیل تیل اور گیس کو نکالنا مہنگا ہے، مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ سستا ہوجائے گا۔ اس وقت شیل گیس کے ایک بیرل پر تقریبا 75 ڈالر لاگت آرہی ہے جبکہ قدرتی گیس فی بیرل صرف 25 ڈالر میں پڑتی ہے۔ امریکا نے حال میں شیل گیس نکالنا شروع کی ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ گیس نکالنے کی لاگت میں کمی آرہی ہے۔

شیل گیس اور پاکستان انٹرنیشنل انرجی ایجنسی نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ پاکستان کے 70 فیصد علاقے میں شیل گیس اور تیل کے ذخائر موجود ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان دیگر معدنیات کے ساتھ ساتھ شیل گیس سے بھی مالا مال ہے۔ اس وقت پاکستان سالانہ 11 ارب ڈالر تیل کی خریداری پر خرچ کررہا ہے۔ اگر شیل گیس کے ذخائر نکالے جائیں تو پاکستان توانائی کے حوالے سے خود کفیل ہوسکتا ہے۔

دنیا میں تیل برآمد کرنے والے بڑے دس ممالک (Exporters)
ایران
ملین بیرل یومیہ
میکسیکو
ملین بیرل یومیہ
انگولا
ملین بیرل یومیہ
وینزویلا
ملین بیرل یومیہ
کویت
ملین بیرل یومیہ
نائجیریا
ملین بیرل یومیہ
عراق
ملین بیرل یومیہ
متحدہ عرب امارات
ملین بیرل یومیہ
روس
ملین بیرل یومیہ
سعودی عرب
ملین بیرل یومیہ
دنیا میں تیل درآمد کرنے والے بڑے دس ممالک(Importers)
(نام منسلکہ امیج میں ہے)
ملین بیرل یومیہ
دنیا میں تیل پیدا کرنے والے بڑے دس ممالک(Producers)
میکسیکو
ملین بیرل یومیہ
وینزویلا
ملین بیرل یومیہ
متحدہ عرب امارات
ملین بیرل یومیہ
کویت
ملین بیرل یومیہ
امریکا
ملین بیرل یومیہ
سعودی عرب
ملین بیرل یومیہ
روس
ملین بیرل یومیہ
چین
ملین بیرل یومیہ
ایران
ملین بیرل یومیہ
عراق
ملین بیرل یومیہ
بحوالہ: الجزیرہ، www.opec.org