ملازمین کی کارکردگی کیسے بڑھائیں

پوسٹ شئیر کریں

تازہ ترین مضامین

مضمون نگار

کہا جاتا ہے: ’’Human assets can not be reflected‘‘ یعنی انسانی وسائل کو کاپی نہیں کیا جا سکتا۔ بلا شبہ اکیسویں صدی ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے اور اس صدی کے ابتدائی سالوں میں ٹیکنالوجی نے جتنی ترقی کی ہے شاید پچھلی ایک دو صدیوں میں اتنی ترقی دیکھنے کو نہ ملی ہو۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس دوران ٹیکنالوجی نے وہ سب کام ممکن بنا دیے جس کے بارے میں پہلے ناممکن ہونے کا تصور قائم تھا، اب ایسی مشینیں ایجاد ہوچکی ہیں جو مہینوں کا کام گھنٹوں میں نمٹا دیتی ہیں۔

…کمپنی مالکان کو اپنے ٹارگٹ اور گول حاصل کرنے کے لیے جتنی توجہ ٹیکنالوجی پر دینے کi ضرورت ہے، اس سے کہیں زیادہ توجہ ہیومن ریسورسز پر دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ ہیومن ریسورسز کسی کمپنی کی وہ امتیازی خصوصیت ہے جو اس کے کمپٹیٹر (مقابل) کے لیے حاصل کرنا تقریباً نا ممکن ہے

اس قدر ترقی کے باوجود زندگی میں ایک ایسا موڑ ضرور آ جاتا ہے جہاں مشین جواب دے جاتی ہے اور وہ اپنا کام جاری رکھنے میں انسانی وسائل (Human Resource) کی محتاج ہوتی ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ٹیکنالوجی اپنی جدت کے باوجود انسانی وسائل کا نعم البدل نہیں بن سکتی۔

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ کسی بھی ادارے کی ترقی میں جتنا کردار جدید ٹیکنالوجی کا ہے، اس سے کہیں زیادہ کردار ہیومن ریسورسز کی اچھی کارکردگی کا بھی ہے، چنانچہ کمپنی مالکان کو اپنے ٹارگٹ اور گول حاصل کرنے کے لیے جتنی توجہ ٹیکنالوجی پر دینے کی ضرورت ہے، اس سے کہیں زیادہ توجہ ہیومن ریسورسز پر دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ ہیومن ریسورسز کسی کمپنی کی وہ امتیازی خصوصیت ہے جو اس کے کمپٹیٹر (مقابل) کے لیے حاصل کرنا تقریباً نا ممکن ہے۔ اس لیے کمپنی مالکان کو ملازمین کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

1 ملازمین کے لیے ٹریننگ کا اہتمام
ملازمین کی کارکردگی بہتر اور مؤثر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی مناسب تربیت کا انتظام کیا جائے۔ ملازمین کو ٹریننگ دینے پر ابتدا میں اگرچہ کچھ اخراجات آتے ہیں لیکن وہ درحقیقت کمپنی کے لیے ایک قیمتی اثاثہ بن جاتے ہیں اور دور جدید میں یہی فلسفہ کار فرما ہے کہ ملازمین کی ٹریننگ پر آنے والے اخراجات کسی کمپنی کا اثاثہ ہوتے ہیں، نہ کہ وسائل کا ضیاع۔

جدید ٹیکنالوجی کو چلانے کے لیے متعلقہ عملے کی تربیت کرنا انتہائی اہم ہے، تاکہ کمپنی اس ٹیکنالوجی سے اپنے مطلوبہ اہداف آسانی سے حاصل کرسکے۔ عملے کی ناخواندگی کسی ادارے کے لیے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ صرف اس صورت میں ممکن ہے جب کمپنی کا عملہ اس کے چلانے کے لیے مطلوبہ اہلیت کا حامل ہو۔ اسی طرح اردگرد کے ماحول میں جو تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، اپنے ملازمین کو اس ماحول میں ایڈجسٹ کرنے کے لیے بھی ٹریننگ کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

2 ملازمین کی سہولت کا خیال رکھنا
کسی بھی آرگنائزیشن کے ترقی کا راز اس بات میں مضمر ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو زیادہ سے زیادہ خوش رکھنے کی کوشش کرے، یہاں تک کہ وہ کمپنی کو اپنا ہی ادارہ تصور کریں اور کمپنی یا مالکان کو ہونے والے نفع اور نقصان کو اپنا نفع و نقصان قرار دیں۔ اس تصور کو ملازمین کے ذہنوں میں پیدا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ادارہ ملازمین کو ہر ممکن سہولت پہنچانے کا انتظام کرے، کمپنی کا اندرونی اسٹرکچر ایسا ڈیزائن کیا جانا چاہیے، جس کے اندر رہتے ہوئے ہر کوئی اپنے آپ کو ریلیکس محسوس کرے۔ ملازمین کو ان کی نفسیات کے مطابق سیر و تفریح کے مناسب مواقع فراہم کیجیے تاکہ وہ جسمانی طور پر فٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ذہنی طور پر بھی چاق و چوبند رہیں۔

3 مشن اور وژن اسٹیٹ منٹ پر عمل کرنا
عموماً کمپنیاں جب اپنی مشن یا وژن اسٹیٹ منٹ بناتی ہیں تو وہ دیگر عزائم کی طرح اس بات کا بھی عزم کرتی ہیں کہ آرگنائزیشن ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے گی، چنانچہ کمپنی کو چاہیے کہ وہ اپنے اس وعدے پر پابندی سے عمل کرے تاکہ ملازمین کو اس بات کا اندازہ ہوجائے کہ کمپنی ان کی بہتری کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ اس طرح ان کا کمپنی کے ساتھ لگاؤ بڑھ جائے گا اور وہ جانفشانی کے ساتھ اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دینے لگ جائیں گے۔

4 ملازمین کے کام کو خصوصی اہمیت دینا
دوستوں یا حریفوں کے سامنے کسی کے کام کی تعریف کرنا اس کے اندر ایسے جوش اور جذبے کو پروان چڑھاتا ہے جو ایک لمبے عرصے تک اسے متحرک (Motivate) رکھتا ہے۔ کسی ملازم کی کارکردگی بڑھانے کے لیے شاید اس سے بڑھ کر کوئی کامیاب نسخہ نہ ہو، کیونکہ جب ملازم کو اس بات کا اندازہ ہو جاتا ہے کہ میرے کام کی مالکان کے ہاں بڑی وقعت ہے تو اور بھی جانفشانی سے کام کرنا شروع ہو جاتا ہے، لہذا کمپنی مالکان کو چاہیے کہ اپنے الفاظ یا رویوں سے اس بات کا بار بار اظہار کریں کہ ملازمین کے کام کی ان کے ہاں بہت اہمیت ہے۔