ماتحتوں کے لیے

پوسٹ شئیر کریں

تازہ ترین مضامین

مضمون نگار

کسی قدر بڑے کاروبار کا آغاز کرتے ہی کام کی آسانی اور بہتری کے لیے آپ کو ملازمین کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ ملازمین رکھتے ہی اس لیے ہیں کہ وہ کاروبار کو ترقی دینے میں آپ کے معاون بنیں اور آپ ترقی کی منزلیں طے کرتے چلے جائیں۔ آپ کی کوشش اور چاہت بھی ہوتی ہے کہ ملازمین جان توڑ محنت کریں اور آپ کا بزنس آئیڈیا جلد از جلد بامِ عروج تک پہنچ جائے۔ آپ کی سوچ بجا ہے، لیکن ملازمین بھی اپنے لیڈر اور باس کی طرف دیکھتے ہیں۔

٭… ملازمین سے کسی کام کے دوران غلطی سرزد ہوجائے تو انہیں ڈانٹنے یا غصے ہونے کے بجائے پیار بھرے لہجے میں سمجھائیں کہ کام ایسے کیا جاتا تو درست ہوتا یا اس طریقے سے کام ہوتا ہے ٭

اگر وہ ڈھیلا ڈھالا ہے تو ملازمین بھی خود بخود سست پڑ جاتے ہیں۔ جب وہ دیکھتے ہیں کہ ان کا باس اپنے مقصد اور ہدف کے حصول میں مخلص ہے اور اس کے لیے سخت جدوجہد کرتا ہے تو وہ بھی اپنی صلاحیتیں آپ کے لیے کھپا دیتے ہیں۔ وہ کون سی صفات اور خوبیاں ہیں، جو ملازمین آپ میں دیکھنا چاہتے ہیں تو سنیے!

1 چیلنج قبول کرنا
لیڈر ہمیشہ بہادر اور جرأت مند ہوتا ہے۔ مشکل حالات کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے۔ درپیش چیلنجز کو قبول کرتا اور دیانت داری کے ساتھ ان سے نبردآزما ہوتا ہے۔ جب آپ کاروبار کی دنیا میں ہوتے ہیں تو روزانہ آپ کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے مواقع پر ملازمین بھی آپ کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں کہ آپ کیا اقدام اُٹھاتے ہیں۔ ان حالات میں تبصرے اور فضول باتوں میں وقت ضائع کیے بغیر اپنے ملازمین کے سامنے درپیش صورتِ حال کو رکھیں اور ان کے ساتھ مل کر کام کریں، وہ آپ کے دست و بازو بنیں گے۔ غزوۂ خندق کے موقع پر حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے چیلنج قبول کیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ مل کر خندق کھودی۔

2 اعتماد
ملازمین اس وقت اپنی وفاداری دکھاتے ہیں، جب اُن پر اعتماد کیا جائے۔ آپ ان پر بھروسہ کرتے ہیں تو وہ مزید جذبے اور جوش و خروش کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ ملازمین کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ صرف آپ اپنے کام سے کام نہ رکھیں، بلکہ اپنے ملازمین کے گھریلو حالات کے بارے میں بھی پوچھیں۔ اگر وہ کسی پریشانی کا شکار ہیں تو وہ دور کریں۔ انہیں بچوں کی تعلیم کے مسائل درپیش ہوں تو وہ حل کریں۔ وہ بیمار وغیرہ ہوں تو ان کی عیادت کریں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے دوسروں کے کام کے لیے نماز جیسے اہم فریضے کو تھوڑی دیرکے لیے مؤخر کر دیا۔ اگر آپ صبح کے وقت مریض کی عیادت کرتے ہیں تو ستر ہزار فرشتے آپ کے لیے مغرب تک مغفرت کی دعا کرتے ہیں اور اگر شام کو بیمار پُرسی کے لیے جاتے ہیں تو صبح تک دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں۔ اسی طرح ملازمین سے کسی کام کے دوران غلطی سرزد ہوجائے تو انہیں ڈانٹنے یا غصے ہونے کے بجائے پیار بھرے لہجے میں سمجھائیں کہ کام ایسے کیا جاتا تو درست ہوتا یا اس طریقے سے کام ہوتا ہے، وغیرہ۔

3 یقین
جب بھی آپ کوئی کاروباری فیصلہ یا کام کرنے لگیں تو اس میں آپ کو پختہ یقین ہونا چاہیے۔ اگر آپ کو اس کام میں شک اور شبہہ ہے تو پھر وہ کام نہ کریں۔ آپ کو تو اس کام میں یقین نہیں ہے اور اپنے ملازمین کووہ کام کرنے کا کہہ رہے ہیں تو وہ کیسے اس کام کو اعتماد اور یقین کے ساتھ کریں گے!؟ اسی طرح جب آپ مشاورت وغیرہ کے بعد فیصلہ کر لیں تو اس پر ڈٹ جائیں اور اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے اس کام میں لگ جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کو تعلیم دی کہ جب باہم مشورے کے نتیجے میں کسی کام کا فیصلہ کر لیں تو اللہ پر توکل کرتے ہوئے اس کام میں جُت جائیں اور اس کا نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں۔

4 عزت و احترام
جب آپ باس یا لیڈر بن جاتے ہیں تو آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ ملازمین اور دوسرے لوگ آپ کی دل و جان سے عزت و احترام کریں۔ اس کا بہترین اور آسان حل یہ ہے کہ آپ دوسروں کی عزت کرنا شروع کر دیں۔ عزت و احترام ایسی چیزیں ہیں، جو جانبین سے تقاضا کرتی ہیں۔ ملازمین پیسے سے زیادہ کمپنی میں عزت کو دیکھتے ہیں۔ اگر ایک کمپنی میں ان کی عزتِ نفس مجروح ہو رہی ہے یا ان کو رسوائی اور ذلت کا سامنا ہے تو وہ کبھی بھی اس کمپنی یا فیکٹری میں نہیں ٹھہرتے۔ ملازمین آپ کے بھائی ہیں۔ ان کے ساتھ بھائی چارے اور اخوت کا معاملہ کیا جائے۔ غریب لوگ پیسے کو اتنی اہمیت نہیں دیتے ہیں، جتنا وہ عزت و احترام کو مقام دیتے ہیں۔ آپ ان کے ساتھ عزت و شفقت کے ساتھ پیش آ کر دیکھیں تو سہی، یہ آپ پر جان نچھاور کر یں گے۔

5 سیکھتے رہنا
بہترین لیڈر اور باس وہ ہوتا ہے، جو ہمیشہ نئی نئی چیزیں سیکھنے کی جستجو میں رہتا ہے۔ وہ نئے آئیڈیے کی تلاش اور نت نئی معلومات کی کھوج میں لگا رہتا ہے۔ جب آپ سیکھنے میں دلچسپی اور محنت کرتے ہیں تو ملازمین بھی سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ ان کے لیے مثال اور نمونہ ہوتے ہیں کہ اتنے بڑے عہدے پر ہو کر بھی آپ مزید آگے بڑھنے کی سوچ رکھتے ہیں، وہ بھی آپ کو دیکھ کر ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لیے تگ و دو کرنے لگتے ہیں۔ یہ صرف ملازمین کے لیے مفید نہیں، بلکہ آپ کے کاروبار اور کمپنی کے لیے بھی کارآمد ہے۔ ٭٭٭٭٭